رسائی کے لنکس

الشباب کے ہاتھوں آٹھ بچوں کی ماں بدکاری کے الزام پر سنگسار


فائل
فائل

الشباب کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ایک آڈیو میں، الشباب کے جج نے فتویٰ دیا کہ خاتون، جن کی شناخت حبیبہ علی اسحاق کے طور پر کی گئی، وہ شادی شدہ تھیں، جنہیں بدکاری کے الزام پر سزا سنائی گئی

الشباب کے شدت پسندوں نے بدکاری کے مبینہ الزام پر ایک آٹھ بچوں کی ماں کو سنگسار کر دیا۔

مکینوں نے بتایا ہے کہ جمعرات کو موغادیشو سے 400 کلومیٹر جنوب میں ساکو کے قصبے کے ایک چوراہے پر سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں اس سزا پر عمل درآمد کیا گیا۔

الشباب کی ویب سائٹ پر پوسٹ ہونے والی ایک آڈیو میں، الشباب کے جج نے فتویٰ دیا کہ خاتون، جن کی شناخت حبیبہ علی اسحاق کے طور پر کی گئی، وہ شادی شدہ تھیں۔ اُنھیں بدکاری کے الزام پر سزا سنائی گئی تھی۔

الشباب کے جج نے بتایا کہ اُن کی عدالت کو خاتون کے پہلے شوہر، 44 برس کے علی ابراہیم علی کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھی، جس پر مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔ جج نے بتایا کہ حبیبہ اسحاق اور علی کے آٹھ بچے تھے۔

جج نے کہا کہ ’’شوہر نے عدالت کو بتایا کہ ایک روز اُن کی بیوی نے اُن سے کہا کہ وہ موغادیشو اور بیدوا کے شہروں میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے جا رہی ہیں، اور 18 دِن کے بعد اُنھیں پتا چلا کہ نوس دنیا نامی ایک دیہاتی علاقے میں اُن کی شادی ہوگئی ہے‘‘۔ ’نوس دنیا‘ ایک گاؤں ہے جو ساکو سے بہت زیادہ دور واقع نہیں ہے۔

جج نے کہا کہ اُنھوں نے خاتون سے پوچھا آیا شوہر کی جانب سے بیان کردہ روداد حقیقت پر مبنی ہے، جس پر خاتون نے تسلیم کیا کہ اُنھوں نے ایک اور شخص سے شادی کرلی ہے۔

ساکو کے مکینوں کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں نے حبیبہ إسحاق کو کاندھے تک مٹی میں گاڑ دیا اور اُن کے سر پر پتھر پھینکتے رہے، جب تک وہ فوت نہیں ہوگئیں۔

الشباب نے یہ نہیں بتایا کہ خاتون کے دوسرے شوہر کے ساتھ کیا بیتی، جنھیں چوراہے پر نہیں لایا گیا تھا۔ ’وائس آف امریکہ‘ کی صومالی سروس کو معلوم ہوا ہے کہ گروپ نے حبیبہ اسحاق کے رشتہ داروں کو بتایا کہ وہ شخص، فرح عبد الرحمٰن قید سے بھاگ کر روپوش ہو گیا ہے۔

’وائس آف امریکہ‘ کو مکینوں سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حبیبہ إسحاق کے پہلے شوہر کے ساتھ تنازع چل رہا تھا۔ ایک قصہ یہ بھی ہے کہ اُنھیں شکایت تھی کہ اُن کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں۔

ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کی صومالی سروس کو بتایا کہ حبیبہ کی ایک بچے سے ملاقات ہوئی تھی جو بیمار تھا، جس پر اُنھوں نے علی کے ساتھ سخت کلامی کی تھی، جس کے بعد الشباب نے اُنھیں گرفتار کیا۔

الشباب کی جانب سے اس سال سنگساری کا یہ دوسرا واقع ہے۔

XS
SM
MD
LG