ایک صومالی قانون ساز کا کہنا ہے کہ ایتھیوپیا اورحکومت صومالیہ کی فوجوں سے لڑائی میں الشباب دہشت گرد گروپ سے تعلق رکھنے والے کم از کم 17عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔
پارلیمان کے رکن محمد مشرو نے وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو بتایا کہ فوج نے بدھ کے روز ہدور کے صومالی قصبے کے قریب اقاب بیدے نامی گاؤں میں الشباب کے ایک ٹھکانے پر حملہ کیا۔
مشرو نے بتایا کہ لڑائی بند ہونے پر اُنھوں نے الشباب کے عسکریت پسندوں کی زمین پرگری ہوئی لاشیں دیکھی ہیں۔
تاہم، اُن کی روداد کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوپائی۔
الشباب کے خلاف سہ طرفہ کارروائی کے سلسلے میں ایتھیوپیا کے فوجی اس وقت صومالیہ میں موجود ہیں۔
کینیا کے فوجی الشباب کے ساتھ جنوبی صومالیہ میں لڑ رہے ہیں، جب کہ افریقی یونین اور حکومت صوما لیہ کی فوج شدت پسندوں کو دارلحکومت موغادیشو سےباہر دکھیل چکی ہے۔
گذشتہ 18ماہ کی کارروائی کے دوران، جنوب اور وسطی صومالیہ میں آہستہ آہستہ الشباب کا رعب و دبدبہ ماند پڑتا جا رہا ہے۔