کانگریس صدر اور حکمراں اتحاد کی سربراہ، سونیا گاندھی امریکہ میں سرجری کرانے کے بعد دو ماہ کے وقفے سے پہلی بار اتوار کے روز کسی عوامی تقریب میں نظر آئیں۔وہ گذشتہ ماہ امریکہ سے واپس آئی تھیں۔
اُنھوں نے گاندھی جی کے142 ویں یومِ پیدائش پر راج گھاٹ جاکر اُنھیں خراجِ عقیدت پیس کیا۔چھیاسٹھ سالہ سونیا گاندھی کے مرض کو راز میں رکھا گیا ہے اور عوام کو اُن کے مرض اور سرجری کی نوعیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔
وہ وزیر اعظم من موہن سنگھ کے ساتھ پندرہ بیس منٹ راج گھاٹ رہیں۔ اِسی دوران، سینئر بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر ایل کے آڈوانی بھی وہاں پہنچے اور جب سونیا اُٹھ کر جانے لگیں تو دونوں کے مابین مختصر تبادلہٴ خیال ہوا۔ غالباً ایل کے آڈوانی نے سونیا گاندھی سے اُن کی صحت کے بارے میں پوچھا۔
اِس سے قبل، سونیا کو آخری بار 27جولائی کو بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں اُس وقت دیکھا گیا تھا جب بھارت کی سابق وزیر اعظم اندھرا گاندھی کو ملنے والا ایوارڈ اُنھوں نے حاصل کیا تھا۔اُس کے بعد سے، وہ عوامی تقریبات سے دور رہیں اور اچانک یہ خبر آئی تھی کہ وہ آپریشن کرانے کی غرض سے امریکہ گئی ہوئی ہیں۔
سیاسی مشاہدین کے مطابق سونیا گاندھی نے عوام کے سامنے آنے کے لیے بہت سوچ سمجھ کر دو اکتوبر کا دِن منتٕخب کیا تھا، حالانکہ گذشتہ چند دِنوں کے دوران وہ سیاسی طور پر کافی سرگرم رہی ہیں۔ ٹیلی لائسنسز اسکینڈل کے سلسلے میں دو مرکزی وزرا پرنب مکھرجی اور پی چدم برم کے مابین نااتفاقی کو سلجھانے میں اُنھوں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ اب جب کہ وہ ایک بار منظرِ عام پر آگئی ہیں، کانگریس کے لیڈروں اور کارکنوں میں نیا جوش پیدا ہوگیا ہے۔
دریں اثنا، آندھرا پردیش میں الگ تلنگانہ ریاست کے مطالبے پر زور دینے کے لیے تلنگانہ پارٹی کے صدر چندر شیکھر راؤ اپنے متعدد حامیوں کے ہمراہ اتوار کے روز راج گھاٹ پر دھرنے پر بیٹھے۔راؤ، وزیر اعظم اور حکمراں اتحاد کے لیڈروں سے ملاقات کی غرض سے جمعے کے روز سے نئی دہلی میں ہیں۔
تلنگانہ پارٹی کی اپیل پر گذشتہ 20 دِنوں سے آندھرا پردیش میں ہڑتال جاری ہے جِس کی وجہ سے معمول کی زندگی بری طرح متاثر ہے۔ آندھرا پردیش کے کانگریس کے انچارج غلام نبی آزاد نے علیحدہ تلنگانہ ریاست کے سلسلے میں اپنی رپورٹ سونیا گاندھی کو سونپ دی ہے۔