نسلی امتیار کے خلاف جدوجہد کرنے والے جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا کی جمعرات کو 95 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ وہ گزشہ ایک ماہ سے پھیپھڑوں کے انفیکشن کے باعث اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
جنوبی افریقہ میں منڈیلا کی سالگرہ منانے کے لیے بڑے پیمانے پر تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے اور یہ دن عالمی یوم خدمت بھی قرار دیا جا چکا ہے۔
’’منڈیلا ڈے‘‘ کہلانے والے اس دن کو لوگوں سے 67 منٹ فلاحی و عطیاتی کام کے لیے وقف کرنے کا کہا گیا ہے۔
منڈیلا پریٹوریا کے اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں ڈاکٹر ان کی حالت کو ’’ تشویشناک لیکن مستحکم‘‘ قرار دیتے آرہے ہیں۔
بدھ کو سابق صدر کی صاحبزادی زنڈزی منڈیلا کا کہنا تھا کہ ان کی صحت میں ’’قابل ذکر بہتری‘‘ ہورہی ہے اور وہ ’’کسی بھی وقت‘‘ گھر جا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت لوگ کسی بری خبر کے لیے خود کو تیار کر رہے تھے لیکن ان کے والد کی صحت بہتر ہورہی ہے۔
نیلسن منڈیلا کو دنیا بھر میں نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کی ایک علامت تصور کیا جاتا ہے۔ اس جدوجہد کی وجہ سے انھیں 27 سال جیل کی سزا بھی کاٹنا پڑی۔
رہائی کے بعد انھیں 1993 میں امن کا نوبل انعام بھی دیا گیا اور اس کے ایک سال بعد وہ جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر منتخب ہوئے۔
جنوبی افریقہ میں منڈیلا کی سالگرہ منانے کے لیے بڑے پیمانے پر تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے اور یہ دن عالمی یوم خدمت بھی قرار دیا جا چکا ہے۔
’’منڈیلا ڈے‘‘ کہلانے والے اس دن کو لوگوں سے 67 منٹ فلاحی و عطیاتی کام کے لیے وقف کرنے کا کہا گیا ہے۔
منڈیلا پریٹوریا کے اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں ڈاکٹر ان کی حالت کو ’’ تشویشناک لیکن مستحکم‘‘ قرار دیتے آرہے ہیں۔
بدھ کو سابق صدر کی صاحبزادی زنڈزی منڈیلا کا کہنا تھا کہ ان کی صحت میں ’’قابل ذکر بہتری‘‘ ہورہی ہے اور وہ ’’کسی بھی وقت‘‘ گھر جا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت لوگ کسی بری خبر کے لیے خود کو تیار کر رہے تھے لیکن ان کے والد کی صحت بہتر ہورہی ہے۔
نیلسن منڈیلا کو دنیا بھر میں نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کی ایک علامت تصور کیا جاتا ہے۔ اس جدوجہد کی وجہ سے انھیں 27 سال جیل کی سزا بھی کاٹنا پڑی۔
رہائی کے بعد انھیں 1993 میں امن کا نوبل انعام بھی دیا گیا اور اس کے ایک سال بعد وہ جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر منتخب ہوئے۔