جنوبی افریقہ میں ہفتے کو بھی ہزاروں افراد ملک کے پہلے سیاہ فام صدر نیلسن منڈیلا کو خراج عقیدت پیش کرنے اور پریٹوریا میں سرکاری عمارتوں پر مشتمل احاطے میں رکھی گئی اُن کی میت کا آخری دیدار کرنے کے لیے قطاروں میں کھڑے نظر آئے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اب بھی پچاس ہزار افراد شیشے کے تابوت میں پڑی نیلسن منڈیلا کی میت کو دیکھنے کے لیے انتظار میں ہیں۔
حکومت کی طرف سے نیلسن منڈیلا کی میت کے دیدار کا وقت ختم ہونے کے بعد شاید بہت سے لوگ اپنے رہنماء کو نا دیکھ سکیں۔
حکومت کی طرف سے تین دن کے لیے اُن کی میت عوامی دیدار کے لیے پریٹوریا میں رکھی گئی تھی اور جسے جمعہ ہی کو یہاں سے منتقل کر دیا جائے گا۔
نیلسن منڈیلا گزشتہ ہفتے 95 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
اُن کی میت کو ہوائی جہاز کے ذریعے ان کے آبائی علاقے کونو منتقل کیا جائے گا جہاں اتوار کو اُن کی تدفین ہو گی۔
قبل ازیں منگل کو جوہانسبرگ میں کے ایک اسٹیڈیم میں سرکاری طور پر ان کی آخری رسومات کی تقریب منعقد کی گئی تھی جس میں امریکہ کے صدر براک اوباما سمیت متعدد عالمی رہنماؤں اور ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اب بھی پچاس ہزار افراد شیشے کے تابوت میں پڑی نیلسن منڈیلا کی میت کو دیکھنے کے لیے انتظار میں ہیں۔
حکومت کی طرف سے نیلسن منڈیلا کی میت کے دیدار کا وقت ختم ہونے کے بعد شاید بہت سے لوگ اپنے رہنماء کو نا دیکھ سکیں۔
حکومت کی طرف سے تین دن کے لیے اُن کی میت عوامی دیدار کے لیے پریٹوریا میں رکھی گئی تھی اور جسے جمعہ ہی کو یہاں سے منتقل کر دیا جائے گا۔
نیلسن منڈیلا گزشتہ ہفتے 95 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
اُن کی میت کو ہوائی جہاز کے ذریعے ان کے آبائی علاقے کونو منتقل کیا جائے گا جہاں اتوار کو اُن کی تدفین ہو گی۔
قبل ازیں منگل کو جوہانسبرگ میں کے ایک اسٹیڈیم میں سرکاری طور پر ان کی آخری رسومات کی تقریب منعقد کی گئی تھی جس میں امریکہ کے صدر براک اوباما سمیت متعدد عالمی رہنماؤں اور ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی۔