واشنگٹن —
اوباما انتظامیہ نے باضابطہ طور پر جنوبی کوریا کو جدید جاسوس ڈرون طیارے فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کا مقصد شمالی کوریا کے حملوں سے بچاؤ میں سیول حکومت کی اہلیت بڑھاناہے۔
امریکہ کی ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کے معاہدے کے متعلق کانگریس کو سرکاری طورپر مطلع کردیا ہے۔
مجوزہ سمجھوتے کے تحت امریکہ جنوبی کوریا کو پائلٹ کے بغیر انتہائی بلندی پر پرواز کرنے والے چار گلوبل ہاک طیارے فروخت کرے گا اور سیول کو اس سلسلے میں تربیت اور ضروری مدد بھی فراہم کی جائے گی۔
تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ امید ہے کہ کانگریس معاہدے کی منظوری دے دے گی۔
ہوائی میں قائم سیکیورٹی سے متعلق ایک تھنک ٹینک کے تجزیہ کار بریڈ گلاسر مین نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ جدید ڈرون ملنے کے بعد جنوبی کوریا اپنے پڑوسی حریف شمالی کوریا میں سیکیورٹی سے متعلق پیش رفت پر نظر رکھنے کے قابل ہوجائے گا۔
گلوبل ہاک میں جدید ترین ریڈار، انتہائی طاقت ور ڈیجیٹل کیمرے اور سینسر نصب ہیں۔ یہ ڈرون تقریباً 20 کلومیٹر کی بلندی سے 30 سینٹی میٹر سے بھی کم لمبائی کی چیز کو بخوبی دیکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
امریکہ کی ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کے معاہدے کے متعلق کانگریس کو سرکاری طورپر مطلع کردیا ہے۔
مجوزہ سمجھوتے کے تحت امریکہ جنوبی کوریا کو پائلٹ کے بغیر انتہائی بلندی پر پرواز کرنے والے چار گلوبل ہاک طیارے فروخت کرے گا اور سیول کو اس سلسلے میں تربیت اور ضروری مدد بھی فراہم کی جائے گی۔
تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ امید ہے کہ کانگریس معاہدے کی منظوری دے دے گی۔
ہوائی میں قائم سیکیورٹی سے متعلق ایک تھنک ٹینک کے تجزیہ کار بریڈ گلاسر مین نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ جدید ڈرون ملنے کے بعد جنوبی کوریا اپنے پڑوسی حریف شمالی کوریا میں سیکیورٹی سے متعلق پیش رفت پر نظر رکھنے کے قابل ہوجائے گا۔
گلوبل ہاک میں جدید ترین ریڈار، انتہائی طاقت ور ڈیجیٹل کیمرے اور سینسر نصب ہیں۔ یہ ڈرون تقریباً 20 کلومیٹر کی بلندی سے 30 سینٹی میٹر سے بھی کم لمبائی کی چیز کو بخوبی دیکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔