افریقی یونین نے کہاہے کہ سوڈان نے اپنے ہمسایہ ملک جنوبی سوڈان کے ساتھ اپنے تنازعات کے حل اور تشدد کے خاتمے کے لیے ان کی تجاویز پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
بدھ کو دیر گئے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیاہے کہ افریقی یونین کمشن کے چیئر مین جین پنگ کو سوڈان کے وزیر خارجہ علی احمد کرتی کی جانب سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خرطوم نے افریقی یونین کی جانب سے گذشتہ ہفتے پیش کیا جانے والامنصوبہ اصولی طورپر قبول کرلیا ہے۔
اس منصوبے میں دونوں ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ 90 دن کے اندر اپنے تنازعات طے کر لیں یا پھر بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔
افریقی یونین کا کہناہے کو جنوبی سوڈان نے ان کا منصوبہ اس ہفتے کے شروع میں قبول کرلیاتھا۔
اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے بدھ کو ایک قرارداد کی منظوری دی تھی جس میں دونوں ممالک سے لڑائی روکنے اور تیل کے تنازع ، سرحدی معاملات اور شہریت سے متعلقہ مسائل کے حل پر آپس میں کوئی سمجھوتہ کریں یا پھر ممکنہ پابندیوں کا سامناکرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔
افریقی یونین نے کہاہے کہ زیر التوا تمام مسائل کے پرفوری مذاکرات شروع کرانے کے انتظامات کررہی ہے۔
اس سے قبل افریقی یونین کی ثالثی ہونے میں ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں بہت معمولی پیش رفت دیکھنے میں آئی تھی۔