رسائی کے لنکس

ناسا کے دو خلا بازوں کے ریسکیو کے لیے اسپیس ایکس کا مشن روانہ


  • دو خلا بازوں کو ریسکیو کرنے کے لیے ایک مشن ہفتے کو روانہ کیا گیا۔
  • بوئنگ خلائی جہاز رواں ماہ کے اوائل میں حفاظتی خدشات کی وجہ سے زمین پر واپس آیا۔
  • حکام کے مطابق دیگر طے شدہ مشنز میں خلل ڈالے بغیر ان دو خلا بازوں کو واپس لانے کا کوئی طریقہ موجود نہیں تھا۔
  • رپورٹس کے مطابق واپسی پر خلا بازو خلا میں آٹھ ماہ سے زائد عرصہ گزار چکے ہوں گے۔

ویب ڈیسک — اسپیس ایکس نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے دو خلا بازوں کو ریسکیو کرنے کے لیے ایک مشن روانہ کر دیا ہے جس کی واپسی ایک سال بعد ممکن ہوگی۔

امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ان خلا بازوں کی واپسی کے لیے راکٹ ہفتے کو روانہ کیا گیا ہے جن کا بوئنگ خلائی جہاز رواں ماہ کے اوائل میں حفاظتی خدشات کی وجہ سے زمین پر واپس آیا۔

خیال رہے کہ ناسا کے نک ہیگ اور روس کے الیگزینڈر گوربونوف کو خلا میں روانہ کر دیا گیا تاکہ خلائی اسٹیشن سے دو خلا بازوں بوچ ولمور اور سنی ولیمز کی واپسی ممکن ہو سکے۔

جیسا کہ ناسا خلائی اسٹیشن کے عملے کو لگ بھگ چھ ماہ بعد بدلتا ہے اس لیے یہ نئی شروع کردہ پرواز جس میں دو خالی نشستیں ولمور اور ولیمز کے لیے مختص ہیں، اس پرواز کی واپسی فروری کے آخر تک ممکن نہیں ہو سکے گی۔

حکام کے مطابق دیگر طے شدہ مشنز میں خلل ڈالے بغیر ان دو خلا بازوں کو واپس لانے کا کوئی طریقہ موجود نہیں تھا۔

رپورٹس کے مطابق جب تک یہ جوڑا خلا سے واپس پہنچے گا، یہ خلا میں آٹھ ماہ سے زائد عرصہ گزار چکے ہوں گے۔

خیال رہے کہ رواں سال جون میں دونوں خلا باز جب پہلی خلائی پرواز کے لیے گئے تھے تو انہیں توقع تھی کہ وہ خلا میں صرف ایک ہفتہ ہی گزاریں گے۔

ناسا نے بالآخر فیصلہ کیا کہ بوئنگ اسٹار لائنر میں ہیلیئم کی لیکیج نے مشن کو متاثر کیا ہے۔ خلائی ایجنسی نے مشن سے دو خلا بازوں کو نکال دیا تاکہ ولمور اور ولیمز کے لیے جگہ بنائی جا سکے۔

ناسا کے ڈپٹی مینجر ڈینا کونٹیلا کے مطابق ولمور اور ولیمز نے اسپیس اسٹیشن کو بھیجے گئے لنک کے ذریعے راکٹ روانگی کا عمل دیکھا جس کے بعد گو ڈریگن کا نعرہ بلند ہوا۔

خیال رہے کہ ولیمز کو ترقی دے کر خلائی اسٹیشن کا کمانڈر بنا دیا گیا جو کہ جلد ہی اپنی معمول کی تعداد یعنی سات پر واپس آ جائے گا۔

ہیگ اور گوربونوف کے اتوار کو خلا میں پہنچنے کے بعد مارچ سے وہاں رہنے والے چار خلا باز اپنے اسپیس ایکس کیپسول میں روانہ ہو سکیں گے جن کی واپسی میں اسٹار لائنر میں خرابی کی وجہ سے ایک ماہ کی تاخیر ہوئی۔

ہیگ کا پرواز سے پہلے کہنا تھا کہ انسانی خلائی پرواز میں تبدیلی ایک مستقل عمل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خلا میں ہمیشہ کچھ نہ کچھ ہوتا رہتا ہے اور ہو سکتا ہے کہ اس بار عوام کو کچھ زیادہ ہی دکھائی دے رہا ہو۔

اس خبر کے لیے معلومات ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG