میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے دہشت گردی سے متعلق مالی وسائل کی فراہمی روکنے میں ناکام رہنے والے ملکوں کی فہرست سے سری لنکا کا نام خارج کر دیا ہے۔
’کولمبو گزٹ‘ کی ہفتے کے روز شائع ہونے والی کی ایک خبر کے مطابق، سری لنکا کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے دہشت گردی سے متعلق مالی وسائل کی فراہمی کو روکنے کے سلسلے میں حکومت کی پیش رفت کے پیش نظر نکال دیا گیا ہے۔
گرے لسٹ سے اخراج کے بعد اب ایف اے ٹی ایف سری لنکا کی نگرانی ترک کر دے گا۔
اکتوبر 2016 میں ایف اے ٹی ایف نے کہا تھا کہ انٹرنیشنل کو آپریشن ریویو گروپ کی جانب سے جائزے کے بعد سری لنکا کی نگرانی کی ضرورت ہے۔
اس وقت پیرس میں قائم ایف اے ٹی ایف نے کہا تھا کہ سری لنکا کی کارکردگی دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی فراہمی روکنے سے متعلق انٹرنیشنل کو آپریشن گروپ کے مقررہ چار شعبوں کے معیارات پر پورا نہیں اترتی۔
اکتوبر 2017 میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں سری لنکا کو گرے لسٹ میں شامل کر کے اسے متعلقہ شعبوں میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کہا گیا تھا۔
مالی وسائل کو دہشت گردوں کے ہاتھ میں جانے سے روکنے اور منی لانڈرنگ کے خلاف مہم کے لیے ایف اے ٹی ایف کا بین الحکومتی ادارہ 1989 میں قائم کیا گیا تھا۔
جمعے کے روز پیرس میں اپنے اجلاس میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو خبردار کیا کہ اگر اس نے اگلے سال فروری تک دہشت گردی کے لیے فنڈنگ کو موثر طور پر نہ روکا تو اسے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔
ادارے کے سرکاری بیان کے مطابق، پاکستان نے دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے سے متعلق 27 شقوں میں سے صرف 5 میں مقررہ کامیابی حاصل کی ہے۔
لشکر طیبہ، جیش محمد اور حزب المجاہدین جیسے گروپ بھارت کے اندر کئی حملوں کے ذمہ دار سمجھے جاتے ہیں۔