خبررساں اداے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایران کے انٹیلی جنس اہلکاروں نے تین ایسے افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن کا تعلق اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد سے وابستہ گروپ سے بتایا جاتا ہے۔ گرفتار ہونے والے ان افراد پر، سرکاری ٹی وی کے مطابق، کلاسیفائیڈ معلومات جاری کرنے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان افراد کو جنوب مشرقی صوبے سیستان اور بلوچستان سے گرفتار کیا گیا۔ تاہم، یہ وضاحت نہیں دی گئی کہ ان لوگوں نے کلاسیفائیڈ معلومات تک کیسے رسائی حاصل کی۔
ایران اور اسرائیل طویل عرصے سے ایک دوسرے کےخلاف جاسوسی اور شیڈو وار کا الزام عائد کرتے آئے ہیں۔ اسرائیل اپنے لیے ایران کو سب سے بڑا خطرہ سمجھتا ہے اور متعدد بار دھمکی دے چکا ہے کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے فوجی کارروائی کرے گا۔ ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوششوں سے انکار کرتا ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ کسی بھی طرح کی جارحیت کا سخت جواب دے گا۔
جنوری میں اسرائیل نے کہا تھا کہ اس نے ایران کا ایک جاسوسی نیٹ ورک توڑ دیا ہے جس نے سوشل میڈیا کے ذریعے اسرائیلی خواتین کی خدمات مستعار لی تھیں کہ وہ حساس مقامات کی تصاویربنائیں اور اپنے بیٹوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ اسرائیل کی ملٹری انٹیلی جنس میں شمولیت اختیار کریں۔
جولائی میں ایران نے موساد سے وابستہ ایک مسلح گروپ کے اراکین کو ایران کی مغربی سرحد سے ملک میں داخل ہونےکے بعد گرفتار کیا تھا ۔
ایران گاہے گاہے لوگوں کی گرفتاری سے متعلق اعلان کرتا رہتا ہے جو، اس کے بقول، امریکہ اور اسرائیل سمیت غیرممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔
سال 2020 میں ایران نے ایک شخص کو پھانسی کی سزا دی تھی جس پر پاسداران انقلاب کے ایک اہم جرنیل سے متعلق معلومات امریکہ اور اسرائیل کو افشا کرنے کا الزام تھا۔ یہ جنرل بعد ازاں عراق میں ایک ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔
ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور خطے میں حزب اللہ اور حماس جیسے اسرائیل مخالف گروپوں کی حمایت کرتا ہے۔