جنوبی سوڈان نے پڑوسی ملک سوڈان کے اس قصبے سے اپنے فوجیوں کے انخلا کی مشروط پیش کش کی ہے جن پر اس کی افواج نے رواں ہفتے قبضہ کرلیا تھا۔
جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر اس بات کی یقین دہانی کرادی جائے کہ سوڈان ہیگلگ کے قصبے کو جنوب پہ حملہ کرنے کے لیے استعمال نہیں کرے گا تو جنوبی سوڈان کی فوجیں علاقے سے نکل جائیں گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قصبے میں اس وقت تک غیر جانب دار فوجیں بھی تعینات کی جاسکتی ہیں جب تک سوڈان اور جنوبی سوڈان تیل سے مالا مال علاقے کی ملکیت پہ تنازع کو حل نہیں کرلیتے۔
یاد رہے کہ جنوبی سوڈان کی فوجوں نے منگل کو سوڈان کے قصبے ہیگلگ پہ قبضہ کرلیا تھا۔ سوڈان نے اسے کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے جوابی کاروائی کی دھمکی دے رکھی ہے۔
جنوبی سوڈان کے وزیرِ دفاع نے جمعہ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے جاری سرحدی جھڑپوں اور کشیدگی میں اضافے کے بعد دونوں ممالک نے مزید فوجی دستے سرحدی علاقوں میں بھجوادیے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی دونوں ممالک سے جھڑپیں روکنے کا مطالبہ کیا ہے جن کے باعث دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مکمل جنگ چھڑ جانے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔