تین خودکش بم حملہ آوروں نے جمعے کے روز ضلع بولڈک میں قندھار پولیس کے سربراہ، جنرل عبدالرازق کے گھر پر حملہ کیا۔ یہ بات صوبائی اہل کاروں نے 'وائس آف امریکہ' کو بتائی ہے۔
یہ حملہ جمعے کی رات گئے ہوا۔ حکام نے کہا ہے کہ اس سے پہلے کہ وہ اپنے ہدف تک پہنچیں، افغان سکیورٹی افواج نے تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔
یہ حملہ اُس وقت شروع ہوا جب سکیورٹی چوکی کے داخلی دروازے پر ایک خودکش بم حملہ آور نے بارود بھری جیکٹ کو بھک سے اُڑا لیا۔ دو دیگر شدت پسند جن کے بدن سے بھی خودکش جیکٹ بندھے ہوئے تھے، ایک گھنٹے تک سکیورٹی محافظین پر گولیاں چلاتے رہے۔
مقامی حکام نے کہا ہے کہ حملے میں افغان پولیس کے دو ارکان بھی ہلاک ہوئے۔
حملے کے وقت جنرل رازق قندھار شہر میں موجود تھے۔ اُنھوں نے بتایا ہے کہ اُن کے اہل خانہ محفوظ ہیں۔
رازق نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ ممکنہ حملے سے متعلق حکام کے پاس پیشگی خفیہ معلومات تھی، جس کے باعث اُنھوں نے تمام ضروری سلامتی سے متعلق اقدامات کر لیے تھے۔
رازق نے کہا کہ ''قانون کا نفاذ کرنے والوں کے پاس امکانی حملے کی اطلاعات تھیں۔ پہلا حملہ آور ایک موٹر سائیکل پر سوار تھا اور سکیورٹی کی چوکی پر بم حملہ کیا۔ باقی دو حملہ آوروں کو سکیورٹی فورسز نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا''۔
رازق پر یہ کوئی پہلا حملہ نہیں تھا۔ جب سے وہ جنوبی صوبہ قندھار کے پولیس سربراہ تعینات ہوئے ہیں، اُن پر کئی حملے ہوچکے ہیں جن میں وہ محفوظ رہے ہیں۔
کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔