کووڈ نائنٹین کے عالمی بحران کے باوجود دنیا بھر میں لوگوں کی اکثریت یہ سمجھتی ہے کہ آب و ہوا میں رونما ہونے تبدیلی ایک بڑی ہنگامی صورت حال ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بات دنیا میں اب تک کیے گئے سب سے بڑے عالمی سروے کے بدھ کو شائع ہونے والے نتائج میں درج ہے۔
سروے کے نتائج ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ کے نئے صدر جو بائیڈن آب و ہوا میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں کی شدت کو کم کرنے کے لیے اقدامات کا اعلان کر رہے ہیں۔ ان کے اقدامات میں لوگوں کے سائنس اور سائنسی تحقیق پر اعتماد بحال کرنے کی کوششیں بھی شامل ہوں گی۔
برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی ادارے یو این ڈی پی کے 50 ممالک کے 12 لاکھ لوگوں کی رائے پر مبنی نئے انداز میں کیے گئے سروے کو لوگوں کا آب و ہوا کے حالات پر ووٹ کا نام دیا گیا ہے۔
عوامی رائے کا جائزہ بتاتا ہے کہ دنیا کے 64 فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ آب و ہوا میں تبدیلی اور اس سے پیدا ہونے والے اثرات فوری طور پر توجہ طلب ایک ہنگامی صورت حال ہے۔
یو این ڈی پی کے منتظم اعلیٰ ایچم سٹائئنر کہتے ہیں کہ اس سروے سے واضح ہے کہ دنیا بھر کے تمام عمر، قومیت، تعلیمی سطح اور صنف کے لوگ آب و ہوا کے معاملات پر عملی اقدامات دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آب و ہوا میں تبدیلیوں پر ترتیب دیے جانے والی پالیسیوں میں اب لوگوں کی آواز بھی شامل ہو گی، چاہے وہ زراعت کا شعبہ ہو، فطرت کے بچاؤ کی تدابیر ہوں یا دنیا میں ماحول کو پھر سے ہرا بھرا کرنے کا معاملہ ہو۔
عوامی رائے کے اس جائزے کے مطابق نوجوان لوگ ماحول میں تبدیلی کے مسئلہ پر 60 فیصدکے مقابلے میں 70 فیصد کی شرح سے زیادہ پریشان دکھائی دیتے ہیں۔
اس جائزے کا ایک دلچسپ پہلو یہ ہے کہ لوگوں کی رائے جاننے کے لیے ان تک غیر روائتی طریقوں سے رابطے کیے گئے۔ لوگوں تک رسائی کے لیے الیکٹرانک کھیلوں یعنی گیمنگ کی ویب سائٹس اور مختلف اپیس کو استعمال کیا گیا۔
این بی سی نیوز چینل کے مطابق حالیہ برسوں میں نوجوان لوگ آب و ہوا کے بگڑتے ہوئے حالات کے متعلق زیادہ متحرک ہوئے ہیں۔
سویڈن کی نوجوان طالبہ گریٹا تھنبرگ نے ـ دی فرائیڈیز فار فیوچر ـ نامی تحریک کا اکیلے ہی آغاز کیا، لیکن دیکھتے ہی دیکھتے یہ پھیل کر ایک بڑی تحریک بن گئی جس میں لاکھوں لوگوں نے شریک ہو کر عالمی رہنماوں پر زور دیا کہ وہ آب و ہوا کی تبدیلی کے اہم مسئلہ پر فوری اقدامات کریں۔
امریکہ میں بدھ کے روز صدر بائیڈن کئی اقدامات کا اعلان کر رہے ہیں جن سے آب و ہوا کی تبدیلی کو قومی سلامتی کے ایک مسئلے کے طور پر لیا جائے گا۔
انہوں نے پہلے ہی سابقہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس سلسلے میں دو اہم اقدامات کو ختم کرتے ہوئے امریکہ کو پیرس کلائمیٹ معاہدے میں دوبارہ سے شامل کر لیا ہے اور کینیڈا سے کی سٹون نامی پائپ لائن کا معاہدہ بھی منسوخ کر دیا ہے۔