شام کے سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ سیکیورٹی فورسز نے حکومت مخالف تحریک میں شہرت حاصل کرنے والے شہر حمص میں گولہ باری کی جس کے نتیجے میں گھروں کو آگ لگی گئی اور کم ازکم سات افراد ہلاک ہوگئے۔
یہ شہر گذشتہ ایک سے صدر بشارالاسد کی اقتدار سے علیحدگی کے لیے جاری عوامی تحریک کے ایک مضبوط گڑھ کے طور پر سامنے آیا ہے۔
سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ شام میں حکومت مخالف تحریک کے دوسرے اہم مراکز پر فوج کی کارروائیوں میں کم ازکم دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ان اطلاعات کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہے کیونکہ شام کی حکومت نے غیر ملکی میڈیا کے ملک میں داخلے پر سخت پابندی لگارکھی ہے۔
شام کے سرکاری خبررساں ادارے سانا نے کہاہے کہ سرکاری فوجی دستوں نے ترک سرحد کے راستے ملک میں دہشت گردوں کے داخل ہونے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔ اس کارروائی میں کئی مداخلت کار ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ترک کی طبی ٹیمیں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو اٹھا کرلے گئیں۔
انقرہ نے اس واقعہ پر فوری طورپر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔
اقوام متحدہ کا کہناہے کہ شام میں گذشتہ ایک سال سے جاری حکومت مخالف تحریک میں اب تک 8000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
دمشق کا کہناہے کہ تشدد کے ان واقعات میں دہشت گرد ملوث ہیں جنہیں غیر ملکی حمایت حاصل ہے۔