یورپی یونین نے شام پر تیل کی صنعت میں سرمایہ کاری سمیت نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔
جمعہ کو ایک بیان میں یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے کہا کہ یہ اقدام رواں ماہ کے اوائل میں شام پر خام تیل کی برآمد پر نافذ العمل ہونے والی پابندی کو مزید مستحکم کرے گی۔
ایشٹن کا کہنا تھا کہ یہ پابندیاں اس طرح سے تیار کی گئی ہیں کہ ان کا اثر شام کی حکومت پر زیادہ سے زیادہ اور عوام پر کم سے کم ہو۔
ان نئی پابندیوں میں شام کے مرکزی بینک کو کرنسی کی فراہمی کے علاوہ حکومت سے منسلک بعض شخصیات کے اثاثہ جات کے انجماد اور ان پر سفری پابندیاں شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام میں حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف سرکاری فوج کی کارروائیوں میں اب تک 2700 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔