انٹیلی جنس عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے اتوار کی صبح شام میں ایرانی ساختہ میزائلوں کی ایک کھیپ کو نشانہ بنایا جو لبنان میں عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کو بھیجی جانی تھی۔
نام ظاہر کیے بغیر انٹیلی جنس ذرائع نے کہا کہ جمعہ کے حملے کی طرح اس میں بھی اسرائیل نے ’فتح۔110‘ گائیڈڈ میزائلوں کو نشانہ بنایا جو کہ اسرائیل کے خلاف استعمال ہوسکتے تھے۔
اس سے چند گھنٹے قبل شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا تھا کہ اسرائیلی میزائلوں نے دارالحکومت دمشق کے شمال میں ایک فوجی تحقیقی مرکز کو نشانہ بنایا۔
برطانیہ میں مقیم شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والی تنظیم سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بھی یہ اطلاع دی تھی کہ لبنان کی سرحد سے صرف 15 کلومیٹر دور جمرایا میں واقع مرکز میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنیں گئیں۔
شام کا کہنا ہے کہ اسی مرکز کو جنوری میں بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
سرکاری ٹی وی نے اس حملے کو ’’دہشت گردوں‘‘ کا مورال بلند کرنے کی کوشش قرار دیا ہے جو اس کے بقول صدر بشار الاسد کی افواج کی کارروائیوں سے پریشان ہیں۔
شام حکومت کے باغیوں کے لیے ’’دہشت گرد‘‘ کی اصطلاح استعمال کرتا آرہا ہے۔
ہفتہ کو امریکہ کے صدر براک اوباما نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ اسرائیل اپنے دفاع کے لیے حزب اللہ جیسے دہشت گرد گروپوں کو بھیجے جانے والے اسلحے کی کھیپ کو نشانہ بنانے میں حق بجانب ہے۔
انھوں نے اسرائیلی فضائی حملہ کی اطلاعات پر براہ راست تبصرہ نہیں کیا لیکن ان کے بقول وہ کسی بھی حملے کی تصدیق اور تردید اسرائیل پر چھوڑتے ہیں۔
نام ظاہر کیے بغیر انٹیلی جنس ذرائع نے کہا کہ جمعہ کے حملے کی طرح اس میں بھی اسرائیل نے ’فتح۔110‘ گائیڈڈ میزائلوں کو نشانہ بنایا جو کہ اسرائیل کے خلاف استعمال ہوسکتے تھے۔
اس سے چند گھنٹے قبل شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا تھا کہ اسرائیلی میزائلوں نے دارالحکومت دمشق کے شمال میں ایک فوجی تحقیقی مرکز کو نشانہ بنایا۔
برطانیہ میں مقیم شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والی تنظیم سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بھی یہ اطلاع دی تھی کہ لبنان کی سرحد سے صرف 15 کلومیٹر دور جمرایا میں واقع مرکز میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنیں گئیں۔
شام کا کہنا ہے کہ اسی مرکز کو جنوری میں بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
سرکاری ٹی وی نے اس حملے کو ’’دہشت گردوں‘‘ کا مورال بلند کرنے کی کوشش قرار دیا ہے جو اس کے بقول صدر بشار الاسد کی افواج کی کارروائیوں سے پریشان ہیں۔
شام حکومت کے باغیوں کے لیے ’’دہشت گرد‘‘ کی اصطلاح استعمال کرتا آرہا ہے۔
ہفتہ کو امریکہ کے صدر براک اوباما نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ اسرائیل اپنے دفاع کے لیے حزب اللہ جیسے دہشت گرد گروپوں کو بھیجے جانے والے اسلحے کی کھیپ کو نشانہ بنانے میں حق بجانب ہے۔
انھوں نے اسرائیلی فضائی حملہ کی اطلاعات پر براہ راست تبصرہ نہیں کیا لیکن ان کے بقول وہ کسی بھی حملے کی تصدیق اور تردید اسرائیل پر چھوڑتے ہیں۔