شام میں انسانی حقوق کے ایک سرگرم گروپ نے کہا ہے کہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والے باغیوں نے شمالی صوبہ حلب میں ایک کلیدی فضائی اڈے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اسلامی ریاست عراق اور دیگر حزب مخالف کے گروپوں نے منگل کو علی الصبح شام کی سرکاری فوجوں سے مناغ فضائی اڈے کا کنٹرول اپنے قبضے میں لے لیا۔
برطانیہ میں مقیم اس گروپ کا کہنا ہے کہ یہاں کارروائی پیر کو اس وقت شروع ہوئی جب سعودی سے تعلق رکھنے والے خودکش بمبار نے تنصیب کے باہر خود کو دھماکے سے اڑایا۔ اس دھماکے کے بعد باغی جنگجوؤں نے اس اڈے کا کنٹرول سنبھالا۔
ترکی کی سرحد کے قریب واقع اس فضائی اڈے پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے باغی گزشتہ آٹھ ماہ سے لڑائی میں مصروف تھے۔ اس اڈے کو شام کی سرکاری فورسز حلب میں مخالفین پر فضائی حملوں کے لیے استعمال کر رہی تھیں۔
شام میں دو سال سے زائد عرصے سے جاری لڑائی میں ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اسلامی ریاست عراق اور دیگر حزب مخالف کے گروپوں نے منگل کو علی الصبح شام کی سرکاری فوجوں سے مناغ فضائی اڈے کا کنٹرول اپنے قبضے میں لے لیا۔
برطانیہ میں مقیم اس گروپ کا کہنا ہے کہ یہاں کارروائی پیر کو اس وقت شروع ہوئی جب سعودی سے تعلق رکھنے والے خودکش بمبار نے تنصیب کے باہر خود کو دھماکے سے اڑایا۔ اس دھماکے کے بعد باغی جنگجوؤں نے اس اڈے کا کنٹرول سنبھالا۔
ترکی کی سرحد کے قریب واقع اس فضائی اڈے پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے باغی گزشتہ آٹھ ماہ سے لڑائی میں مصروف تھے۔ اس اڈے کو شام کی سرکاری فورسز حلب میں مخالفین پر فضائی حملوں کے لیے استعمال کر رہی تھیں۔
شام میں دو سال سے زائد عرصے سے جاری لڑائی میں ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔