جرمنی میں ایک بم پھٹنے سے کم از کم 12 افراد زخمی ہو گئے جب کہ یہ بم لے جانے والا شامی پناہ گزین مارا گیا۔
بویریا کے علاقے انسباخ میں اتوار کو یہ واقعہ موسیقی ایک تہوار کے قریب پیش آیا اور حکام کے مطابق یہ دھماکا "دانستہ طور" پر کیا گیا۔
حکام کے مطابق شامی شہری کو جب تہوار میں داخلے کی اجازت نہیں ملی تو اُس نے اپنے پاس موجود بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔
حکام نے بتایا کہ اس شخص کی گزشتہ سال پناہ کی درخواست مسترد کردی گئی لیکن اسے جرمنی میں عارضی طور پر رہنے کی اجازت دے دی گئی اور یہ شامی شخص اتوار کے دھماکے سے قبل متعدد بار خودکشی کی کوشش بھی کر چکا تھا۔
دھماکے کے باعث موسیقی کے تہوار کے لیے جمع دو ہزار سے زائد افراد کو یہاں سے منتقل کرنا پڑا۔
اتوار کو ہی ایک شامی پناہ گزین نے تلوار سے حملہ کر کے ایک خاتون کو ہلاک اور دو افراد کو زخمی کردیا۔
یہ واقعہ جنوب مشرقی شہر سٹٹگارڈ کے قریب پیش آیا۔
جرمنی میں رواں ماہ ایسے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں جن میں پناہ گزین یا تارکین وطن ملوث رہے اور اس بنا پر ملک میں تارکین وطن سے متعلق حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا سامنا ہے۔
گزشتہ ہفتہ میونخ میں ایک 18 سالہ ایرانی نژاد جرمن شہری نے فائرنگ کر کے نو لوگوں کو ہلاک کر دیا تھا جب کہ اس سے چند روز قبل ہی ایک ریل گاڑی میں کلہاڑی سے حملہ کر کے لوگوں کو زخمی کرنے والے کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ بھی جرمنی میں آباد تارکین وطن میں سے ایک تھا۔