کابل ایئرپورٹ پر مزید حملوں کا خدشہ
امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل فرینک میکنزی نے کہا ہے کہ جنگجو تنظیم داعش کی جانب سے کابل ایئرپورٹ پر مزید حملوں کا خدشہ موجود ہے۔
انہوں نے جمعرات کو پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ دہشت گرد اس طرح کے مزید حملے کرنے کے خواہش مند ہیں اور مزید حملوں کا امکان بھی موجود ہے۔
جنرل میکنزی نے کہا کہ مستقبل میں ہونے والے حملوں کی نوعیت بدل سکتی ہے اور یہ حملے ایئرپورٹ پر راکٹ حملوں یا کار بم حملوں کی صورت میں بھی ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان حملوں کے لیے تیار رہنے کے لیے تمام اقدامات کر رہے ہیں۔
جنرل میکنزی نے مزید کہا کہ انہیں یہ نہیں لگتا کہ کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے حملوں میں طالبان کے جنجگوؤں کا ہاتھ ہے یا نہیں۔
داعش نے کابل ایئرپورٹ دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی
جنگجو تنظیم داعش نے کابل ایئرپورٹ پر جمعرات کو ہونے والے دو دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق داعش نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ایک خودکش بمبار نے کابل ایئرپورٹ پر امریکہ کی مدد کرنے والے مترجموں اور مددگاروں کو نشانہ بنایا ہے۔
کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دو دھماکوں میں امریکی فوج کے 13 اہلکار اور 60 افغان شہری ہلاک ہو گئے تھے۔
طورخم بارڈر پر تجارتی سامان کی نقل و حمل جاری
پاکستان اور افغانستان کی سرحدی گزرگاہ طورخم پر صورتِ حال معمول پر آ رہی ہے۔ تجارتی سامان کی نقل و حمل جاری ہے اور پاکستان میں پھنس جانے والے افغان شہری بھی وطن لوٹ رہے ہیں۔ طورخم بارڈر پر جاری سرگرمیاں دیکھیے نذر الاسلام کی اس رپورٹ میں۔
کابل سے انخلا پائلٹوں کے لیے ایک منفرد تجربہ ہے
طالبان کے زیرِ قبضہ کابل سے غیر ملکی شہریوں اور افغان باشندوں کو نکالنے والے طیاروں کے پائلٹوں کے لیے وہاں اترنے اور اڑان بھرنے والی پروازیں ایک مختلف تجربہ ہیں۔
کابل کا بین الاقوامی ہوائی اڈا ایک بہت پیچیدہ مقام پر واقع ہے جس کے ارد گرد اونچے اونچے پہاڑ ہیں۔ ایئر ٹریفک کے موجودہ دباؤ میں، جب غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کے انخلا کے لیے شروع کی جانے والی فوجی اور کمرشل فلائٹس بڑی تعداد میں آ جا رہی ہیں، پائلٹوں کو کسی ناگہانی صورت حال سے بچنے کے لیے ٹریفک کنٹرول کے نظام پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔
کئی پائلٹوں نے خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے ساتھ کابل کے اپنے حالیہ تجربات شیئر کیے ہیں، جہاں افراتفری اور بے ہنگم ہجوموں کے مناظر دیکھنے میں آتے ہیں۔
فرانس کے ملٹری ٹرانسپورٹ طیارے اے 400 ایم کے کیپٹن کمانڈر سٹیفن کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ امریکی افواج کے مکمل کنٹرول میں ہے اور وہاں ان کے 5،800 اہلکار تعینات ہیں۔ وہ تمام فضائی ٹریفک، زمین کی صورت حال، کنٹرول ٹاور اور دیگر امور کے کلی طور پر نگران ہیں۔