رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

طالبان امریکہ کے ساتھ تعلقات کی نئی شروعات چاہتے ہیں، ترجمان سہیل شاہین

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ "ہم نئی شروعات چاہتے ہیں۔ اب یہ امریکہ پر منحصر ہے کہ وہ ہمارے ساتھ کام کرے گے یا نہیں۔ وہ افغانستان میں غربت کے خاتمے، تعلیم کے شعبے، اور افغانستان کے بنیادی ڈھانچے کو کھڑا کرنے میں مدد کرتا ہے یا نہیں۔

03:36 28.8.2021

کابل ایئرپورٹ پر داعش کا حملہ خطے کے ممالک کو طالبان کے ساتھ تعاون پر مائل کر سکتا ہے، تجزیہ کار

کابل ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کے مقام سے دھواں بلند ہو رہا ہے۔ 26 اگست 2021
کابل ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کے مقام سے دھواں بلند ہو رہا ہے۔ 26 اگست 2021

کابل ایئر پورٹ کے قریب جمعرات کو ایک خود کش حملے میں درجنوں لوگ مارے گئے جن میں امریکی فوجی اہلکار، عام شہری اور بعض رپورٹوں کے مطابق طالبان بھی شامل تھے۔

یہ حملہ جس کی ذمہ داری کا دعویٰ اسلامک اسٹیٹ خراسان (IS-K) نے کیا ہے، ایسے وقت کیا گیا جب کہ ایک جانب طالبان وادی پنج شیر اور چند مقامات پر مزاحمت کے سوا تقریباً پورے ملک کا کنٹرول حاصل کر چکے ہیں اور دوسری طرف نہ صرف افغانستان میں مقیم غیر ملکیوں کا وہاں سے انخلا جاری ہے، بلکہ عام افغان شہریوں کی ایک بہت بڑی تعداد ملک سے فرار ہونے کی کوشش میں ایئرپورٹ پر جمع تھی، جہاں افرا تفری کی صورت حال دیکھنے میں آئی۔

داعش کا حالیہ حملہ ماضی کا تسلسل ہے

ڈاکٹر خرم اقبال کا تعلق اسلام آباد کی ڈیفینس یونیورسٹی کے انسداد دہشت گردی کے شعبے ہے۔ انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ کابل میں ہونے والا خوفناک حملہ کس رجحان اور آنے والے دنوں میں کس صورت حال کی جانب اشارہ کرتا ہے، ڈاکٹر خرم کا کہنا تھا کہ، ''یہ حملہ کوئی نیا رجحان نہیں ہے بلکہ گزشتہ تقریباً سات سال سے جاری سلسلے کی ایک کڑی ہے''۔

مزید تفصیلات

03:32 28.8.2021

ترکی نے ابھی کابل ایئرپورٹ سنبھالنے کا فیصلہ نہیں کیا، اردوان

ترک صدر رجب طیب اردوان۔ فائل فوٹو
ترک صدر رجب طیب اردوان۔ فائل فوٹو

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ طالبان نے کابل ایئرپورٹ کے انتظام میں مدد کی درخواست کی ہے اور ترک صدر کے بقول، "وہ کہتے ہیں، سیکیورٹی ہم یقینی بنائیں گے۔ آپ انتظام دیکھیں۔"

لیکن بوسنیا ہرزے گووینا اور مانٹی نیگرو روانہ ہونے سے قبل استنبول میں ایک اخباری کانفرنس میں ترک صدر نے کہا کہ ابھی انہوں نے اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے، کیونکہ وہاں ہر وقت موت کا خطرہ موجود ہے۔

مسٹر اردوان نے کہا کہ ہم اس کا فیصلہ افغانستان میں انتظامیہ واضح ہونے کے بعد کریں گے۔

طیب اردوان نے مزید کہا کہ صحت مند تعلقات کے قیام اور باہمی توقعات کے تبادلے کے لئےکابل میں ترک سفارت خانے کے سینئر نمائندوں اور طالبان کی طویل میٹنگز ہوئی ہیں۔

ترک عہدیداروں کے مطابق، ترک فورسز کی عدم موجودگی میں ترکی، کابل ایئرپورٹ کے انتظام میں مدد کی حامی نہیں بھرے گا۔

طالبان نے کابل ایئرپورٹ کے انتظام کے لیے ترکی سے مدد طلب کر لی: ترک عہدیدار

دو ترک عہدیداروں نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا ہے کہ کابل ایئرپورٹ کے باہر دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والی سیکیورٹی کی صورتِ حال نے غیر ملکی فورسز کے انخلاء کے بعد کابل ایئرپورٹ کے انتطام کی اہمیت اور اس میں درپیش خطرات میں اضافہ کر دیا ہے۔

طالبان نے ترکی سے کہا تھا کہ آئندہ منگل کو غیر ملکی فورسز کے انخلاء کی ڈیڈ لائن کے بعد ترکی کابل ایئرپورٹ کے انتظام میں تیکنیکی مدد فراہم کرے جب کہ انخلاء کے الٹی میٹم کا اطلاق ترکی پر بھی یکساں طور پر ہو گا۔

نیٹو کا رکن ہونے کی وجہ سے ترکی گزشتہ چھ برس سے کابل ائیرپورٹ کا انتظام سنبھال رہا تھا۔

غیر ملکی فورسز کے انخلاء کے بعد ایئر پورٹ کا کھلا رہنا نہ صرف افغانستان کے دنیا سے رابطے کے لئے اہم ہے بلکہ امدادی سامان کی فراہمی اور امدادی کاروائیاں جاری رکھنے کے لئے بھی ضروری ہے۔

مزید تفصیلات

03:26 28.8.2021

کابل سے پروازیں دوبارہ شروع، ملک سے باہر جانے والوں کی بھیٹر

کابل ایئرپورٹ پر انخلا کے منتظر لوگوں کا ہجوم، 27 اگست 2021
کابل ایئرپورٹ پر انخلا کے منتظر لوگوں کا ہجوم، 27 اگست 2021

کابل ایئرپورٹ پر جمعے کے روز افغانستان سے انخلا کے منتظر لوگوں کی بھیڑ اسی طرح دکھائی دی جیسے پچھلے دنوں سے لوگوں کا تانتا بندھا رہا ہے۔ پروازوں کا سلسلہ بھی پھر سے شروع ہو چکا ہے، جب کہ ایک دن قبل کے بم دھماکوں میں اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

روزنامہ 'وال اسٹریٹ جرنل' میں شائع ہونے والی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر افراد جمعے کی شام کو ہوائی اڈے سے اس وقت باہر نکل گئے جب انھیں یہ اطلاع ملی کی ایک اور دہشت گرد حملے کا خدشہ ہے۔

افغان خبر رساں ادارے، 'پژواک' کے مطابق، جمعرات کو ہونے والے حملے میں کم از کم 99 افغان ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 13 امریکی فوجی اہلکار تھے۔

ان حملوں کی ذمہ داری دولت اسلامیہ کے خراسان گروپ نے قبول کی ہے، اس بارے میں دہشت گرد گروپ کا ایک بیان خودکش حملوں کے کچھ ہی گھنٹے بعد خبررساں ادارے 'ٹیلی گرام چینل' نے جاری کیا۔

یہ خودکش بم حملے حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈےکے باہر ایبی گیٹ اور ایک قریبی ہوٹل کے قریب ہوئے۔ بعد ازاں، پیٹاگان کی ایک اخباری بریفنگ کے دوران، امریکی سینٹرل کمان کے سربراہ، جنرل فرینک مکنزی نے بتایا کہ بم حملوں کے بعد گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے عہد کیا ہے کہ حملہ آوروں سے بدلہ لیا جائے گا۔

مزید تفصیلات

03:22 28.8.2021

طالبان افغانستان میں امریکی سفارتی موجودگی برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ

کابل سے انخلا کے بعد ایک افغان خاندان واشنگٹن کے ڈیلس ایئرپورٹ سے باہر آ رہا ہے۔ 27 اگست 2021
کابل سے انخلا کے بعد ایک افغان خاندان واشنگٹن کے ڈیلس ایئرپورٹ سے باہر آ رہا ہے۔ 27 اگست 2021

افغانستان سے انخلا سے متعلق صدر بائیڈن کی ڈیڈ لائن 31 اگست میں اب چند ہی روز باقی رہ گئے ہیں اور ایک جانب جہاں امریکہ افغانستان میں اپنی موجودگی کے بارے میں اہم نوعیت کے فصیلے کرنے پر غور و فکر کر رہا ہے، وہیں دوسری جانب طالبان کابل ایئرپورٹ کا مکمل کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینے کی تیاری کر رہے ہیں۔

جمعرات کو کابل ایئرپورٹ کے قریب ہولناک خودکش دھماکوں کے بعد جس میں 13 امریکی فوجیوں سمیت ایک سو کے لگ بھگ افراد ہلاک اور بڑی تعداد میں زخمی ہوئے یہ اختتام ہفتہ انتہائی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔

خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکہ کے محکمہ خارجہ نے کہا ہےکہ افغانستان میں امریکی سفارت کاروں کے تحفظ اور سیکیورٹی کے پیش نظر یہ فیصلہ کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ آیا 31 اگست کے بعد امریکہ وہاں اپنی سفارتی موجودگی برقرار رکھے گا یا نہیں۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے جمعے کو ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ اختیارات کی پرامن منتقلی کے لیے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے ایئرپورٹ ٹریفک کے ماہرین نے یہ تخمینہ لگایا ہے کہ ان کے جانے کے بعد ایئرپورٹ پر موجود سہولیات معمول کے کمرشل آپریشن کا بوجھ اٹھا سکیں گی یا نہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ سوچنا درست نہیں ہو گا کہ یکم ستمبر کو کابل ائیرپورٹ کی سرگرمیاں نارمل ہوں گی۔

مزید تفصیلات

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG