رسائی کے لنکس

امن مذاکرات کے نئے دور سے قبل طالبان وفد کا دورۂ چین


بیجنگ پہنچنے والے وفد کی قیادت طالبان کے سیاسی امور کے نگران عبدالغنی برادر خود کر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)
بیجنگ پہنچنے والے وفد کی قیادت طالبان کے سیاسی امور کے نگران عبدالغنی برادر خود کر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)

امریکی حکام اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا ایک اور اہم دور رواں ہفتے قطر میں شروع ہو رہا ہے جس میں دونوں فریق افغان جنگ کے خاتمے اور وہاں قیامِ امن سے متعلق مجوزہ معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوشش کریں گے۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں دونوں فریقین کے درمیان گزشتہ سال سے جاری مذاکرات کایہ ساتواں دور ہوگا۔ مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت حسبِ سابق امریکہ کے خصوصی ایلچی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد کریں گے۔

امریکہ کے ساتھ بات چیت کے اس نئے دور سے عین قبل چین کی قیادت کے ساتھ مذاکرات کے لیے افغان طالبان کا ایک وفد بیجنگ پہنچا ہے۔

طالبان کے ایک سابق ترجمان نے عرب نشریاتی ادارے 'عرب نیوز' کو بتایا ہے کہ وفد کی قیادت طالبان کے سیاسی امور کے نگران عبدالغنی برادر خود کر رہے ہیں۔

افغان صوبہ قندھار میں طالبان کے ترجمان رہنے والے عبدالحئی مطمئن کا کہنا ہے کہ دورے سے ایسا لگتا ہے کہ طالبان امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور سے قبل اہم فریقین کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ امریکہ طالبان مذاکرات کا اگلا دور خاصا اہم ہے۔

توقع ہے کہ مذاکرات کے ساتویں دور میں طالبان اور امریکی ان دو معاملات پر دوبارہ بات چیت کریں گے جن پر مئی میں ہونے والے مذاکرات میں اختلافات برقرار رہے تھے۔ ان معاملات میں طالبان کی افغانستان کی موجودہ کے ساتھ براہِ راست بات چیت اور ملک میں جنگ بندی کا اعلان شامل ہے۔

طالبان رہنما گزشتہ ماہ ماسکو کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)
طالبان رہنما گزشتہ ماہ ماسکو کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)

افغان طالبان کا اصرار ہے کہ جب تک امریکہ افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے ٹائم ٹیبل کا اعلان نہیں کردیتا، اس وقت تک جنگ بندی اور افغان فریقین کے درمیان مذاکرات بے معنی ہیں۔

لیکن امریکہ کا موقف ہے کہ افغانستان میں قیامِ امن سے متعلق کسی بھی مجوزہ معاہدے میں جنگ بندی اور افغان فریقین کے درمیان باہمی مذاکرات کا معاملہ شامل ہونا چاہیے۔

البتہ طالبان کے قطر میں واقع سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے اس تاثر کی نفی کی ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان اختلافات کے باعث مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک آگیا ہے۔

گزشتہ ہفتے وائس آف امریکہ کے نمائندے ایاز گل کے ساتھ گفتگو میں سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ مذاکرات بتدریج اور مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں اور ان میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں۔

دریں اثنا افغان ذرائع نے وی او اے کو بتایا ہے کہ افغان رہنماؤں اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان مشاورتی عمل کے سلسلے میں ایک اور اجلاس آئندہ ماہ قطر میں رکھے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس 7 اور 8 جولائی کو منعقد کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔ مذاکرات میں افغان حکومت کے نمائندوں کی شرکت بھی متوقع ہے۔

XS
SM
MD
LG