رسائی کے لنکس

مغربی ملکوں کے دس اہم مسلمان سیاستدان


لنکاشائیر میں پیدا ہونے والے پاکستانی نژاد برطانوی سیاست دان ساجد جاوید برطانیہ کے وزیر داخلہ ہیں۔ ساجد جاوید اس سے پہلے ڈوچے بینک کے مینجنگ ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں۔ اپنے عہدے پر تقرری کے بعد ساجد نے امیگریشن پر زیادہ لبرل موقف اختیار کیا۔ اگرچہ حالیہ دنوں میں ساجد خان نے ایک تنازعہ کھڑا کر دیا جب انہوں نے یہ بیان دیا کہ برطانیہ میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے مقدمات میں زیادہ تر ملوث افراد کا تعلق پاکستان سے ہے۔

ساجد جاوید، برطانوی وزیرِ داخلہ
ساجد جاوید، برطانوی وزیرِ داخلہ

ساوتھ لندن میں پیدا ہونے والے اڑتالیس برس کے صادق خان تاریخی شہر لندن کے پہلے مسلمان مئیر ہیں۔ صادق خان ساوتھ لندن کے علاقے ٹوٹنگ میں پیدا ہوئے اور 2005 سے 2016 تک یہاں سے برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر رہے۔

اس برس صادق خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میں سخت بیانات کا تبادلہ ہوا جب ڈونلڈ ٹرمپ نے ان پر جرائم اور دہشت گردی پر کمزور اقدامات کا الزام لگایا۔ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لندن سمیت پیرس، نیس، برلن اور امریکی شہروں میں بھی دہشت گرد حملے ہو چکے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ بتانا ہو گا کہ انہوں نے مجھے ہی کیوں نشانہ بنایا۔

صادق خان، لندن کے مئیر
صادق خان، لندن کے مئیر

پچاس برس کے پاکستانی نژاد برطانوی سیاست دان لارڈ طارق محمود احمد لندن میں پیدا ہوئے اور اس وقت برطانیہ میں وزیر مملکت برائے کامن ویلتھ اور اقوام متحدہ کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

لارڈ طارق احمد اس سے پہلے منسٹر آف سکلز اینڈ ایوی ایشن سیکیورٹی، منسٹر آف کاؤنٹر ٹیررازم اور منسٹر آف انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ یورپ بھی رہ چکے ہیں۔ لارڈ طارق احمد کا تعلق احمدیہ مسلم کمیونٹی سے ہے۔

لارڈ طارق احمد، برطانوی پارلیمنٹ
لارڈ طارق احمد، برطانوی پارلیمنٹ

تریپن برس کی رشیدہ دتی یورپی پارلیمنٹ کی ممبر اور فرانس کی سابقہ وزیر انصاف ہیں۔ ان کے والد مراکشی اور والدہ الجیریا سے تعلق رکھتی ہیں۔ رشیدہ اس سے پہلے پیرس کے ایک انتظامی یونٹ کی مئیر بھی منتخب ہو چکی ہیں۔

رشیدہ یورپی پارلیمنٹ کی شہری حقوق، انصاف اور داخلہ امور کی کمیٹیوں کی بھی رکن ہیں۔

رشیدہ دتی، یورپی پارلیمنٹ
رشیدہ دتی، یورپی پارلیمنٹ

مونا دزدار، آسٹریا کی حکومت کی 2016، 17 میں سٹیٹ سیکریٹری رہی ہیں۔ فلسطینی والدین کے ہاں پیدا ہونے والی مونا دزدار پہلی مسلمان ہیں جو آسٹریا کی انتظامیہ کی عہدے دار رہی ہیں۔

مونا دزدار، آسٹریا
مونا دزدار، آسٹریا

ایران میں افغان مہاجرین کے ہاں پیدا ہونے والی 34 برس کی مریم منصف جنوری 2017 سے کینیڈا کی سٹیٹس آف وومن منسٹری کی وزیر ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2015 سے جمہوری اداروں کی وزیر تھیں۔

مریم کینیڈا میں جنسی بنیادوں پر ہونے والے تشدد کے خلاف کام کر رہی ہیں اور اس کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے ایک پچاس ملین کا فنڈ بھی انہوں نے متعارف کروایا ہے جو ایسے متاثرہ افراد کی مدد کرے گا۔

مریم منصف، کینڈا کی وزیر برائے امور خواتین
مریم منصف، کینڈا کی وزیر برائے امور خواتین

آسٹریلیا کی سیںیٹ میں منتخب ہونے والی پہلی مسلمان خاتون مہرین سعید فاروقی لاہور میں پیدا ہوئیں۔ مہرین فاروقی نے لاہور کی یونیورسٹی آف انجنئیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے سول انجنئیرنگ کی اور اپنے شوہر کے ساتھ 1992 میں آسٹریلیا منتقل ہو گئیں۔

حلف اٹھانے کے بعد اپنی پہلے تقریب میں مہرین نے کہا کہ وہ اپنے ’’براؤن، مسلمان، مہاجر اور فیمنسٹ خاتون‘‘ ہونے پر قطعاً شرمندہ نہیں ہیں اور جو لوگ سمجھتے ہیں کہ انہیں وہاں واپس چلے جانا چاہئے جہاں سے وہ آئی ہیں تو انہیں میرا جواب ہے کہ ’’معزرت، مگر بغیر کسی معذرت کے، یہ میرا گھر ہے اور میں یہاں سے کہیں نہیں جا رہی۔‘‘

مہرین سعید فاروقی، آسٹریلوی رکن پارلیمنٹ
مہرین سعید فاروقی، آسٹریلوی رکن پارلیمنٹ

امریکی ریاست منی سوٹا سے کانگریس کی ممبر منتخب ہونے والی 36 برس کی الہان عمر کی پیدائش صومالیہ میں ہوئی۔ الہان پہلی صومالوی نژاد امریکی ہیں جو امریکی کانگریس کے لئے منتخب ہوئیں۔

الہان عمر 4 اکتوبر 1981 میں صومالیہ کے دارلحکومت موغادیشو میں پیدا ہوئیں۔ صومالیہ میں خانہ جنگی کے بعد ان کا خاندان 1995 میں امریکہ منتقل ہو گیا۔ الہان عمر امریکہ میں زیادہ منصفانہ اور مساویانہ نظام کا خواب دیکھتی ہیں، ان کے مطابق ایسا معاشرہ جو امریکی وعدے کے زیادہ قریب ہے۔

الہان عمر، رکن امریکی کانگریس
الہان عمر، رکن امریکی کانگریس

​42 برس کی رشیدہ طلیب، الہان عمر کے ساتھ پہلی مسلمان خاتون ہیں جو امریکی کانگریس میں منتخب ہوئیں۔ ان کا خاندان فلسطینی مہاجرین پر مشتمل ہے۔ رشیدہ ریاست مشی گن سے بلا مقابلہ منتخب ہوئی ہیں اور امریکہ میں شہری حقوق کے لئے کام کر رہی ہیں۔ وہ جسٹس فار آل سول رائٹس ایکٹ کے لئے کام کر رہی ہیں جس میں LGBT کمیونٹی کے لئے اور زیادہ حقوق کی بات کی گئی ہے۔

رشیدہ طلیب، رکن امریکی کانگریس
رشیدہ طلیب، رکن امریکی کانگریس

تیس برس کی لیلی علی علمی پہلی صومالی مہاجر ہیں جو 2018 میں سویڈن کی پارلیمنٹ کی رکن بنیں۔ لیلی کے والدین 1990 میں صومالیہ سے سویڈن منتقل ہوئے۔ لیلی سویڈن کے دوسرے بڑے شہر گوٹن برگ کے اینگرڈ ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کر رہی ہیں جہاں چودہ ہزار کے قریب صومالی مہاجرین آباد ہیں۔

لیلی علی سویڈن میں مہاجرین کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کے خلاف کام کر رہی ہیں اور مہاجرین کی فلاح و بہبود کے لئے آواز اٹھا رہی ہیں۔

لیلی علی علمی، رکن پارلیمنٹ سویڈن
لیلی علی علمی، رکن پارلیمنٹ سویڈن

XS
SM
MD
LG