رسائی کے لنکس

پاکستان کے وفاقی وزرا کا دورۂ بشکیک ملتوی؛ کرغزستان میں 17 ہزار طلبہ کی موجودگی کی تصدیق

پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کرغزستان میں کسی پاکستانی طالب علم کی ہلاکت نہیں ہوئی۔ اگر طلبہ واپس آنا چاہتے ہیں تو وہ آ سکتے ہیں۔ کچھ طلبہ تعلیم کی وجہ سے وہیں رہنا چاہتے ہیں۔

14:31 18.5.2024

بشکیک میں موجود بھارتی سفارت خانے کا ردِ عمل

کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں موجود بھارتی طلبہ کے ہاسٹلز پر بھی ہجوم کی جانب سے حملوں کی اطلاعات ہیں۔

بشکیک میں موجود بھارتی سفارت خانے نے مقامی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ اپنے فیس بک اکاؤنٹ سے شیئر کیا ہے جس میں طلبہ کر اپنی سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایت کی گئی ہیں۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے صورتِ حال پر قابو پا لیا ہے جب کہ شہریوں کا تحفظ یقینی بنا لیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق واقعے میں زخمی ہونے والوں میں سے کسی ہی حالت تشویش ناک ہی اور لگ بھگ 15 افراد نے طبی امداد کے لیے میڈیکل اداروں سے رابطہ کیا ہے۔

14:57 18.5.2024

مجرموں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، نائب وزیرِ خارجہ کرغزستان

بشکیک میں موجود پاکستانی سفیر حسن ضیغم نے کرغزستان کے نائب وزیرِ خارجہ ایماغازیو الماز سے ملاقات کی اور میڈیکل کے پاکستانی طلبہ پر تشدد کےواقعات پر اظہارِ خیال کیا۔

وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سفیر حسن ضیغم نے پاکستانی شہریوں بالخصوص متاثرہ پاکستانی طلبہ کی بڑی تعداد اور ان کے اہل خانہ کے خدشات سےکرغز نائب وزیرِِ خارجہ کو آگاہ کیا۔

بیان کے مطابق سفیر نے کرغز حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستانی شہریوں کے تحفظ کو ترجیح دیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کرغزستان کے نائب وزیرِ خارجہ نے بتایا کہ صدر معاملے کی خود نگرانی کر رہے ہیں جب کہ پولیس طلبہ کو ہاسٹلز میں سیکیورٹی فراہم کر رہی ہے۔

کرغزستان کے وزیرِ کے مطابق صورتِ حال پر قابو پالیا گیا ہے اور اب حالات معمول پر آچکے ہیں جب کہ انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ طلبہ پر حملوں کے مجرموں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

19:19 18.5.2024

'کرغزستان کی حکومت نے بتایا کہ بعض مشکوک افراد کو پکڑ لیا ہے'

بشکیک میں موجود پاکستانی سفیر ضیغم حسین نے ہفتے کو جاری ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ شر پسندوں نے بشکیک میں غیر ملکیوں کے چھ ہاسٹلز پر حملہ کیا اور کرغزستان کی حکومت کی اطلاعات کے مطابق ان حملوں میں 14 غیر ملکی طلبہ زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کرغزستان کی حکومت نے پاکستانی سفارت خانے کو بتایا ہے کہ شاہ زیب نامی پاکستانی طالب علم حملوں میں زخمی ہوا جو اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔

ضیغم حسین کے مطابق پاکستانی مشن نے طالب علم سے اسپتال میں ملاقات کی ہے اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ کرغزستان حکومت نے واقعے کی تحقیقات شروع کرتے ہوئے بعض مشکوک افراد کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ بشکیک میں پاکستانی طلبہ پر تشدد کے واقعے کے بعد دفترِ خارجہ میں کرغز سفارت کار کو طلب کر کے انہیں احتجاجی مراسلہ حوالے کیا ہے۔

19:21 18.5.2024

کرغزستان میں پاکستانی طلبہ خوف کا شکار: 'ہجوم پھر منظم ہو رہا ہے'

" ہم بہت خوف زدہ ہیں اور خود کو ہاسٹل کے کمرے میں بند کر کے بیٹھے ہیں۔ وہ یہی کہہ رہے ہیں کہ اب انہیں نہیں چھوڑیں گے اور اس بار جہاں یہ نظر آئیں گے انہیں گولیاں ماریں گے۔ "

یہ کہنا ہے کہ منصور حسین کا جو کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک کے ایک ہاسٹل میں مقیم ہیں۔ منصور کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے اور وہ میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے کرغزستان میں موجود ہیں۔

منصور انٹرنیشنل یونیورسٹی آف کرغزستان انٹرنیشنل اسکول آف میڈیسن کے طالب علم ہیں۔ یہ وہی یونیورسٹی ہے جہاں جمعے کی شام ایک ہجوم نے ہاسٹلز پر حملہ کیا تھا جس میں منصور کے مطابق کئی پاکستانی، بھارتی اور بنگلہ دیشی طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

منصور جمعے کی شام پیش آنے والے واقعے کے بعد سے خوف میں مبتلا ہیں اور ان کا یہی مطالبہ ہے کہ انہیں ہجوم کے خطرے سے بجایا جائے۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے منصور حسین نے بتایا کہ جمعے کی شام مقامی افراد پر مشتمل ایک ہجوم نے اچانک ان کے ہاسٹل پر حملہ کرنے کے بعد وہاں توڑ پھوڑ شروع کی اور اس کے بعد انہیں جو نظر آیا اسے مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG