رسائی کے لنکس

مئی 2011ء : پاکستانی تاریخ کا ناقابل فراموش مہینہ


مئی 2011ء : پاکستانی تاریخ کا ناقابل فراموش مہینہ
مئی 2011ء : پاکستانی تاریخ کا ناقابل فراموش مہینہ

مئی کا مہینہ اپنے اختتام پر ہے ۔ گزشتہ 26 دنوں میں ہونے والے انتہائی اہم واقعات نے اس ماہ کو ملکی تاریخ میں کبھی نہ بھولنے والا مہینہ بنادیا ہے۔ ان واقعات میں مسلح افواج کے افسران ، اہلکار اور سعودی سفارتی اہلکار سمیت ایک سو پچاس سے زائد افراد ہلاک اورسو سے زائد زخمی ہوئے۔

2مئی کو ایبٹ آباد میں دنیا کے سب سے مطلوب شخص اسامہ بن لادن کو امریکی آپریشن میں ہلاک کردیا گیا۔ یہ ہلاکت پچھلے دس سال سے جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انتہائی اہم کامیابی قرار دی گئی۔

اسامہ کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ یہ مہینہ دیگر پرتشدد واقعات کے حوالے سے بھی تادیر یاد رکھا جائے گا ۔ رواں ماہ کی, 25 13, 16, 18, 20, 21, 22اور 26 تاریخوں کو ہونے والے واقعات تلخ یادوں کا حصہ بن گئے ۔

13مئی کو صوبہ خیبر پختواہ کے علاقے چار سدہ میں ایف سی ٹریننگ اکیڈمی پر دو خود کش بم دھماکے ہوئے جن میں 98 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ دھماکے ایسے وقت میں ہوئے جب ایف سی کی ٹریننگ مکمل کرنے والے اہلکار گھروں کو جانے کے لئے بسوں میں سوار ہورہے تھے کہ اچانک دھماکے ہوگئے ۔ تحریک طالبان پاکستان نے واقعہ کی ذمے دار ی قبول کرتے ہوئے اسے اسامہ کی موت کا بدلہ قرار دیا۔

16مئی کو کراچی میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ڈیفنس کے علاقے میں سعودی سفارتی اہلکار کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا جبکہ اس سے دو روز پہلے نامعلوم افراد نے کراچی میں واقع سعودی قونصل خانے پر دستی بموں کے حملہ کردیاتاہم کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

18 مئی کو 70 سے زائد مسلح افراد نے پشاور کے مضافاتی علاقے میں راکٹوں اور مارٹر گولوں سے سیکورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کردیا۔ عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان چار گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ میں سترہ افراد مارے گئے جن میں 15عسکریت پسند تھے۔

20مئی کو پشاور میں امریکی قونصل خانے کی گاڑیوں پر حملے میں ایک راہ گیر ہلاک جبکہ بارہ افراد زخمی ہوگئے۔

21 مئی کو قبائلی علاقے میں افغانستان میں موجود نیٹو فورسز کو تیل سپلائی کرنے والے ایک ٹینکرپر بم حملے کے نتیجے میں 16افراد ہلاک ہوگئے۔حملے میں 16ٹینکرز مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ اس واقعہ کی ذمے داری بھی طالبان نے قبول کی۔

مئی 2011ء : پاکستانی تاریخ کا ناقابل فراموش مہینہ
مئی 2011ء : پاکستانی تاریخ کا ناقابل فراموش مہینہ

22مئی کو کراچی میں پاک بحریہ کی اڈے، پی این ایس سی مہران پر مسلح افراد نے دھاوا بول دیا۔ حملہ آوروں کے خلاف 16 گھنٹے طویل آپریشن چلا جس میں بحریہ کے دس افسران و اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ لاکھوں روپے مالیت کے تین انتہائی جدید طیاروں کو عسکریت پسندوں نے تباہ کردیا۔ حملے کی ذمے داری ایک مرتبہ پھر تحریک طالبان نے قبول کی۔

25مئی کو پشاور میں یونیورسٹی روڈ پرواقع سی آئی ڈی سینٹر پر خود کش حملہ ہوا جس میں تین اہلکاروں سمیت پانچ افراد شہید اور بیس اہلکاروں سمیت اکتالیس افراد زخمی ہوگئے۔

26 مئی کوخیبر پختواہ کے علاقے ہنگومیں ڈی سی او آفس کے قریب خود کش کار بم دھماکے میں 30 افراد جاں بحق اور40 سے زائد زخمی ہو گئے۔دھماکے میں متعدد مکانات اور دکانیں بھی تباہ ہو گئیں۔

XS
SM
MD
LG