امریکی ریاست ٹیکساس کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس بچے کی موت واقع ہو گئی ہے جس کی ماں نے اس کی پیدائش سے کچھ ہی عرصہ قبل ایلسلواڈور کا سفر کیا تھا۔ اس کیس کو بھی زکا وائرس کے ساتھ منسوب کیا جا رہا ہے۔
ہیرس کاؤنٹی کے پبلک ہیلتھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عثمان شاہ نے منگل کو اعلان کیا کہ یہ شیر خوار بچہ جو چند ہفتے پہلے فوت ہو گیا تھا وہ چھوٹے سر کی بیماری میں مبتلا تھا جس کی وجہ وائرس کو قرار دیا گیا ہے۔
گزشتہ جمعہ کو سامنے آنے والے طبی ٹیسٹوں میں اس کی ماں میں زکا وائرس کی انفیکشن کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔
امریکہ میں زکا وائرس کی وجہ سے ہونی والی موت کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ قبل ازیں جون میں امریکہ کی مغربی ریاست یوٹاہ میں ایک معمر شخص فوت ہو گیا تھا جو زکا وائرس کی انفیکشن کے علاوہ صحت کے دیگر مسائل سے بھی دو چار تھا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ شخص اس وقت زکا وائرس سے متاثر ہوا جب وہ بیرون ملک سفر پر تھا۔ تاہم صحت کے حکام نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کہاں گیا تھا۔
فلوریڈا کی ریاست جہاں زکا وائرس کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے وہاں کے گورنر رک اسکاٹ کا کہنا ہے کہ زکا وائرس کے چار کیسوں کی رپورٹس ملی ہیں جو مشتبہ طور پر مچھر کے ذریعے ان افراد میں منتقل ہوئے ہیں۔ یہ چاروں کیس دو مربع کلومیٹر کے علاقے کے اندر سامنے آئے ہیں۔
اسکاٹ نے کہا کہ مقامی طور پر زکا وائرس سے متاثر ہونے والے اکیس کیس سامنے آ چکے ہیں۔ انہوں نے کانگرس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گرمیوں کی چھٹیوں سے واپس آ ئے اور فلوریڈا کے لیے ہنگامی امداد کے بل کو منظور کرے تاکہ وہ صحت کے بحران سے نمٹ سکے۔
دوسری طرف ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن نے میامی کے دورے کے دوران فلوریڈا کے لیے ہنگامی امداد کے بل کی منظوری کی حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ یا تو وہ اُس مسودہ بل کی منظوری دے جو کانگریس کی چھٹیاں شروع ہونے کے سبب منظور نہیں کیا گیا، دوسری صورت میں ان کے بقول اس مرض کے سدباب کے لیے فنڈز کی فراہمی کے لیے ایک ایسے بل کا مسودہ سامنے لایا جائے جس پر دونوں جماعتیں متفق ہوں۔