رسائی کے لنکس

الیکٹرک رکشے نےایک ٹرانس جینڈر کی زندگی بدل دی


 خواجہ سرا پریتھی اپنے الیکٹرک رکشے کے ساتھ، فوٹو اے پی، 10 جولائی 2023
خواجہ سرا پریتھی اپنے الیکٹرک رکشے کے ساتھ، فوٹو اے پی، 10 جولائی 2023

اگر آپ بھارتی شہر بینگلور میں کسی رکشے کو سواری کے لئے بلائیں تو ممکن ہے آپ کی ڈرائیور پریتھی نام کی ایک 38 سالہ خواجہ سرا ( ٹرانس جینڈر) ہوں ۔ کچھ زیادہ عرصہ پرانی بات نہیں ہے کہ وہ سڑکوں پر بھیک مانگ کر گزارا کرتی تھیں اور انہیں زیادتی اور تشدد جیسے جرائم کا خطرہ رہتا تھا۔

ان کی زندگی گزشتہ سال اس کے بعد سے تبدیل ہوئی جب شیشیو مندر نامی ایک این جی او نے انہیں ایک الیکٹرک رکشہ عطیہ کیا تاکہ وہ اسے چلا کر اپنی روزی کما سکیں ۔ اس غیر منافع بخش ادارے نے آلودگی میں کمی اور خواتین کے ساتھ ساتھ ٹرانس جینڈر لوگوں کو بھی با اختیار بنانے کے لئے ایسے کئی عطیات دیے ہیں ۔ اس وقت بھارت میں الیکٹرک گاڑیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔

پریتھی دس سال قبل ٹرانس جنیڈر ہونے کی وجہ سے اپنے خاندانی گھر سے نکال دیے جانے کے بعد جنوبی بھارت کے شہر بینگلور منتقل ہوئی تھیں جہاں انہیں ایک بہتر مستقبل کی امید تھی۔

پریتھی کو ، جو صرف اپنا پہلا نام استعمال کرتی ہیں، کوئی مستقل کام نہیں ملا ۔ کئی عشروں تک ان کا پیسہ کمانے کا واحد طریقہ شہر کی سڑکوں پر بھیک مانگنا تھا پھر گزشتہ سال مارچ میں انہیں اپنے حالات یکسر بدلنے کا ایک موقع ملا۔ انہیں ایک ذاتی الیکٹرک رکشے کی چابیاں مل گئیں ،جسے انہوں نے بینگلور کی مصروف سڑکوں پر چلا کر اپنی روزی کمانا شروع کردی ۔

خواجہ سرا پریتھی ، ایک بس اسٹاب سے مسافروں کو لینے کے لئے اپنے رکشے کو پارک کررہی ہیں ، فوٹو اے پی، 12 جولائی 2023
خواجہ سرا پریتھی ، ایک بس اسٹاب سے مسافروں کو لینے کے لئے اپنے رکشے کو پارک کررہی ہیں ، فوٹو اے پی، 12 جولائی 2023

اس وقت وہ بھارت کے لاکھوں الیکٹرک گاڑیوں کے مالکان میں سے ایک لیکن ان چند میں سے ایک ہیں جنہیں ایک ای وی گاڑی ایک فلاحی ادارے نے عطیے کے طور پر دی ہے۔

اب جب بھارت گلوبل وارمنگ کی وجہ بننے والی گیسوں کے اخراج کو ایک ایسے طریقے سے کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس سے ہر اقتصادی پس منظر کے لوگوں کو فائدہ ہو ، پریتھی کی کہانی کو کامیابی کی ایک کہانی کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے ۔

ماہرین کہتے ہیں کہ اب جب کہ الیکٹرک موٹر گاڑیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، یہ بات اہمیت رکھتی ہے کہ ہر ایک شفاف توانائی کے ان بڑ ے اقدامات سے مستفید ہو۔ اگرچہ الیکٹرک گاڑیوں یا ای وی کے عطیات شاز ونادر ہی دیے جاتے ہیں ، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ای وی کمپنیاں اور حکومت کے پروگرام کم آمدنی والے لوگوں کو تربیت ، ملازمتیں اور سستی ٹرانسپورٹ فراہم کر کے بھی ان کی زندگی میں بہتری لا سکتے ہیں۔

پریتھی کو رکشہ کا عطیہ دینے والے ادارے شیشیو مندر کو خواتین اور ٹرانس جینڈر کے لیے متعدد چھوٹے رکشوں کےعطیات ملے تھے تاکہ وہ انہیں چلا کر اپنی روزی کما سکیں ۔ ادارے نے پریتھی کو تربیت فراہم کی اور انہیں ان کے نام پر الیکٹرک رکشے کا لائسنس دلوانے اور اس کی رجسٹریشن کرانے میں مدد کی۔

ایک معمر خاتون سبزیوں کے ساتھ پریتھی کے رکشے میں ،فوٹو اے پی، 10 جولائی 2023
ایک معمر خاتون سبزیوں کے ساتھ پریتھی کے رکشے میں ،فوٹو اے پی، 10 جولائی 2023

ادارے کے سیکرٹری سی آنند نے کہا کہ ، ہم چاہتے تھے کہ پروگرام سے دوہرا فائدہ ہو، ایک تو آلودگی میں کمی ہو جب کہ خواتین اور ٹرانس جینڈر لوگوں کو با اختیار بنایا جائے۔

گزشتہ سال مار چ کے مہینےسے اب تک ادارہ 17 الیکٹرک رکشے عطیے میں دے چکا ہے اور وہ اگلے دو ماہ میں مزید پانچ کا عطیہ دینے کی تیاری کر رہا ہے جب کہ وہ ان کی پیش کش سے مستفید ہونے والوں کو تربیت اور لائسنس فراہم کرنے میں بھی مدد کررہا ہے۔

پریتھی نے بتایا کہ تربیت مکمل کرنے کے بعد وہ خوشی اور خوف کی ملی جلی کیفیت سے دوچار تھیں لیکن جب انہیں ابتدا میں کچھ مثبت تجربات ہوئے تو ان کے خدشات ختم ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے صارفین ایک ٹرانس شخص کو رکشہ چلاتے دیکھ کر خوش ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ ان کی نئی جاب کا مطلب یہ ہے کہ وہ اب اپنا گھر خود چلا سکتی ہیں اپنا قرض چکا سکتی ہیں اور اپنی زندگی میں پہلی بار ہر ماہ کچھ بچت بھی کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے صارفین کو بھی فائدہ ہورہا ہے ۔ میرے کچھ باقاعدہ صارفین ہیں جن میں سبزی فروشوں سے لے کر میرے پڑوس میں رہنے والی مائیں بھی شامل ہیں جو اپنی بیٹیوں کو میرے ساتھ اسکول اور کالج بھیجنے کو ترجیح دیتی ہیں ۔

پریتھی ، اسکول کی طالبات کو اپنے رکشے میں لے کر جارہی ہیں، فوٹو اے پی، 10 جولائی 2023
پریتھی ، اسکول کی طالبات کو اپنے رکشے میں لے کر جارہی ہیں، فوٹو اے پی، 10 جولائی 2023

انہوں نے بتایا کہ وہ روزانہ 2000 روپے کما لیتی ہیں اور کیوں کہ انہیں گیس پر کچھ خرچ نہیں کرنا پڑتا اس لیے ان کے اوپر کے خرچے بھی بہت کم ہیں ۔ رکشہ ۔۔ایک مرتبہ چارج ہو جائے تو 90 کلومیٹرز سے زیادہ چلتا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پیسے کے علاوہ ایک اہم بات یہ ہے کہ اس کی وجہ سے مجھے معاشرے میں عزت ملی ہے ۔ میں خود اپنی مالک ہوں ، کام سخت ہے لیکن اس سے مجھے مستقل آمدنی ملتی ہے ۔

پریتھی اپنی سواری کو اس کی سبزی اٹھا کر دے رہی ہیں۔ فوٹو اے پی،10 جولائی 2023
پریتھی اپنی سواری کو اس کی سبزی اٹھا کر دے رہی ہیں۔ فوٹو اے پی،10 جولائی 2023

ماہرین کہتے ہیں کہ فلاحی اداروں کے عطیات لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے میں بہت کم کردار ادا کرتے ہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ پریتھی کے تجربات کو بڑی بڑی کارپوریشنز اورسرکاری پروگراموں میں بھی شامل کیا جائے ۔

پریتھی کا کہنا ہے کہ وہ چاہتی ہیں کہ الیکٹر ک گاڑیاں مزید لوگوں تک پہنچیں ، خاص طور پر ٹرانس جینڈر خواتین تک ۔ انہیں امید ہے کہ وہ رکشا چلا کر حاصل ہونے والی اپنی آ مدنی سے مستقبل میں ایک زیادہ بڑ ی الیکٹرک گاڑی خرید سکیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ، میں چاہتی ہوں کہ میں آخر کار ایک بڑی الیکٹرک کار خریدوں اور اسے ٹیکسی کے طور پر چلاؤں ، یہ میرا اگلا مقصد ہے ۔

( اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے )

فورم

XS
SM
MD
LG