رسائی کے لنکس

پاکستانی منی اسکرین پر تین نئے ڈراموں کا اضافہ


’ٹی وی ڈراموں میں ہے وہ بھلا دوسروں کے ڈراموں میں کہاں۔ ان کی سب سے اچھی خوبی یہ ہے کہ یہ جلدی ختم ہوجاتے ہیں، سال سال بھر نہیں چلتے۔

پاکستان میں بھارتی ٹی وی چینلز کی نمائش کے باوجود پاکستانی ڈرامے دیکھنے اور پسند کرنے والوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جو چینلز صرف پاکستانی ڈرامے پروموٹ کرتے ہیں ان کے ناظرین کی تعداد بھی لاکھوں اور کروڑوں میں ہے۔

پاکستانی ٹی وی ڈراموں کی شیدائی کراچی کی باسی آصفہ ادریس کے بقول جو مزہ ’اپنے ‘ ٹی وی ڈراموں میں ہے وہ بھلا دوسروں کے ڈراموں میں کہاں ۔ میرے نزدیک پاکستانی ڈراموں کی سب سے اچھی خوبی یہ ہے کہ یہ جلدی ختم ہوجاتے ہیں، سال سال بھر نہیں چلتے۔

شاید یہی وجہ ہے کہ پاکستانی ٹی وی چینلز پر ’ورائٹیز ‘ کی بھرمار رہتی ہے۔ رواں ماہ ہی تین مختلف ورائٹیز کے تین نئے ڈرامے شروع ہونے والے ہیں۔ ان میں ایک ہے ’دل ِ مضطر‘ دوسرا ہے ’میں ہاری پیا‘ اور آخری ہے ’تنہائی‘۔ یہ تینوں ڈرامے پاکستان کے نجی چینل ’ہم‘ سے شروع ہونے جارہے ہیں۔

’دل مضطر‘

ہم نیٹ ورکس کے پبلک ریلیشنز ایگزیکٹیو سید منہاس صغیر نے وائس آف امریکہ کو ان ڈراموں سے متعلق تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ ’دل مضطر‘ کی کہانی ایک ایسے خوددار لڑکے’ عدیل‘ کے گرد گھومتی ہے جو اپنی غربت اور کم مائیگی کا احساس کرتے ہوئے صلہ نام کی ایک لڑکی سے شادی کرنے سے انکارکردیتا ہے۔ صلہ، زمان اور سفینہ کی اکلوتی بیٹی ہے جبکہ عدیل اپنی ماں کے ہمراہ ان کے گھر کی انیکسی میں مقیم ہے۔

عدیل کے انکار کے بعد صلہ گھر سے فرار ہوجاتی ہے جس کا الزام عدیل پرجاتا ہے ۔ وہ اس الزام کو مٹانے کے لئے صلہ کو ڈھونڈ لاتا ہے لیکن ماں کی خواہش کے باوجود اس کا دل صلہ سے شادی پر رضامند نہیں لیکن آخر کار عدیل صلہ سے شادی کرکے بیرون ملک منتقل ہوجاتاہے ۔

ابتداء میں وہ صلہ سے بے رخی برتتا ہے لیکن رفتہ رفتہ اسے صلہ سے محبت ہوجاتی ہے۔اسی دوران عدیل کی اچانک جاب ختم ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے صلہ کو ایک اور نوجوان احمر کے یہاں نوکری کرنا پڑتی ہے ۔اسی دوران صلہ اور عدیل کے درمیان نوکری کو لیکر اختلافات پیداہونے لگتے ہیں اور یہیں سے کہانی ایک نیا موڑ لیتی ہے ۔

دل مضطر‘ کو تحریر کیا ہے عالیہ بخاری نے جبکہ ہدایات دی ہیں شہزاد کاشمیری نے ۔ پیش کش: مو ُمنہ د ُرید کی ہے۔ اداکاروں میں شامل ہیں صنم جھنگ ‘عمران عباس‘ ثروت گیلانی‘ ہمایوں سعید ‘ صبا حمید‘ شکیل احمد‘ عصمت زیدی‘ محسن گیلانی‘ رابعہ نورین اور شمیم ہلالی۔

’میں ہاری پیا‘

میں ہاری پیا‘ تین گھرانوں کی داستان پر لکھا جانے والا سوپ ہے جس میں ایک گھرانہ حمید الدین کا ہے جن کی اہلیہ کا انتقال ہوچکا ہے ۔ ان کی تین بیٹیاں نگہت ‘ ملکہ اور طالیہ ہیں جبکہ ایک بیٹا سمیع ہے۔ ”میں ہاری پیا“ کی کہانی ملکہ کے گرد گھومتی ہے جس کے بہت اونچے اُونچے خواب ہیں ۔

دوسرا گھرانہ اسی محلے میں رہنے والی سلمیٰ کا ہے جن کا اکلوتا بیٹا میڈیکل کا طالبعلم ہے اورجو ملکہ سے محبت کرتا ہے۔ تیسرا گھرانہ امیر کبیر بزنس مین تیمور ملک کا ہے جو خود بیرون ملک رہتے ہیں اس وجہ سے گھر پر ان کی بیوی کا راج چلتا ہے ۔

زندگی کی محبتوں‘ نفرتوں اور سازشوں کے پیچ وخم کی کہانی ’میں ہاری پیا‘ پیر سے جمعہ تک رات سات بج کر پچیس منٹ پر دکھایا جاتا ہے۔ اسے تحریر کیاجہانزیب قمرنے، ہدایات دیں اسد ملک نے جبکہ ڈرامے کی کاسٹ میں شامل ہیں منور سعید‘ عائشہ طور‘ جبران‘ سونیا حسین‘ انعم فیاض‘عباس علی آغا‘ فضیلہ قاضی‘ محسن گیلانی‘ زیبا‘ یاسر شورو‘ فرح ندیم‘ جویریہ اور فیصل جمیل۔

’تنہائی

یہ کہانی ہے دوبچوں کے ایسے باپ کی جس کی بیوی اسے دھوکہ دے کر چلی جاتی ہے۔فائز کی ماں اس واقعے کے بعد اس کی دوسری شادی ایک متوسط گھرانے کی لڑکی جیا سے کرادیتی ہے ۔ ابتداء میں یہ شادی تلخیوں کا شکار رہتی ہے مگرگزرتے وقت کے ساتھ ساتھ صورتحال بہتر ہوتی جاتی ہے۔ اسی دوران فائز کی پہلی بیوی آرزو آجاتی ہے اور کہانی یہیں سے اپنا رخ دوسری جانب موڑ لیتی ہے ۔

تنہائی‘ 27فروری سے ہر بدھ کی رات 8:00بجے پیش ہوگا ۔ اس کی مصنفہ ہیں ثروت نذیر، ڈائریکٹر ہیں فہیم برنی اور کاسٹ میں ہیں سوہائی‘ گوہر ممتاز‘ اظفر رحمن‘عائشہ عمر‘ صباحمید‘ فرح ندیم‘ عظمیٰ اختراورعاطف۔
XS
SM
MD
LG