امریکہ سے تعلق رکھنے والے تین معاشی ماہرین کو کم اُجرت، امیگریشن اور تعلیم کے لیبر مارکیٹ پر پڑنے والے اثرات سے متعلق تحقیق اور اس ضمن میں سائنسی طریقۂ کار وضع کرنے پر نوبیل انعام برائے اقتصادیات سے نوازا گیا ہے۔
کینیڈین نژاد اور یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ کارڈ کو نوبیل انعام کا نصف حصہ جب کہ میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے جوشو اینگرسٹ اور ڈچ نژاد معاشی ماہر گیڈو ایمبنز باقی ماندہ انعام کے حق دار ٹھیرائے گئے ہیں۔
نوبیل انعام برائے اقتصادیات کا فیصلہ کرنے والی رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز نے پیر کو اپنے اعلان میں کہا ہے کہ ان تینوں معاشی ماہرین نے اکنامک سائنسز کو ایک نئی جہت دی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کارڈ کی معیشت سے متعلق معاشرے میں جنم لینے والے اہم سوالات کے مطالعے جب کہ اینگرسٹ اور ایمبنز کی سائنسی بنیادوں پر کی گئی تحقیق سے کئی سوالات کے جواب ملے ہیں جس سے معاشرہ بھرپور استفادہ کر سکتا ہے۔
کارڈ کی تحقیق نیو جرسی اور پینسلوینیا کے ریستورانوں کے گرد گھومتی ہے جس میں کم سے کم اُجرت بڑھانے کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
کارڈ اور اُن کے ساتھی محقق ایلن کروگر نے اپنی تحقیق کے بعد نتیجہ اخذ کیا کہ فی گھنٹہ اُجرت بڑھانے کا روزگار پر کوئی اثر نہیں پڑتا جب کہ اس تحقیق کے ذریعے اس سوچ کو بھی چیلنج کیا گیا ہے جس میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ فی گھنٹہ اُجرت بڑھانے سے نئی بھرتیاں کم ہو جاتی ہیں۔
کارڈ کی تحقیق میں اس عام نظریے کو بھی چیلنج کیا گیا ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ تارکینِ وطن یا امیگرینٹس مقامی مزدوروں کی اُجرت میں کمی کا باعث بنتے ہیں۔ بلکہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مقامی افراد تارکینِ وطن سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔
دوسری جانب اینگرسٹ اور ایمبنز نے جنہیں نوبیل انعام کا نصف حصے دار ٹھیرایا گیا ہے جدید سائنسی بنیادوں پر کی جانے والی تحقیق میں معیشتوں کو یہ موقع دیا ہے کہ وہ اس سے استفادہ کر کے نتائج حاصل کر سکیں۔
نوبیل انعام طب، طبیعات، کیمسٹری، ادب، امن، اور معاشیات کے شعبوں میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والوں کو دیا جاتا ہے۔
کرونا وبا کی وجہ سے گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی نوبیل کی تقریب غیر روایتی انداز میں ہی منعقد کی جائے گی۔
سن 1901 سے نوبیل ایوارڈز کی تقسیم کی تقریب الفریڈ نوبیل کی برسی کے دن 10 دسمبر کو اسٹاک ہوم میں منعقد کی جاتی ہے۔
معروف سائنس دان الفریڈ نوبیل سے منسوب 'نوبیل پرائز' سب سے پہلے 1901ء میں سائنس، ادب اور امن کے شعبوں میں دیا گیا تھا۔
بعد ازاں 1969 میں اس میں معاشیات کا شعبہ بھی شامل کیا گیا تھا۔
اس خبر کے لیے بعض معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔