چین کے شمال مشرقی دور افتادہ علاقے میں ایک مقامی شخص نے چین کے اقتدار کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے خود سوزی کرلی ہے۔
انسانی حقوق کی ایک تنظیم تبتن سینٹر فار ہیومن رائٹس اینڈ یموکریسی کا کہناہے کہ خود سوزی کا یہ واقعہ چینی صوبے چنگھائی میں ایک فوجی مرکز کے سامنے پیش آیا۔
خود سوزی کرنے والے شخص کے ایک دوست نے وائس آف امریکہ کی تبتن سروس کو بتایا کہ ہلاک ہونے والا شخص اپنی عمر کے 50 کے عشرے میں تھا۔ تبت میں چین کے اقتدار کے خلاف 2009ء سے خودسوزی کے واقعات کے آغاز کے بعد سے خود کو نذرآتش کرکے ہلاک ہونے والا یہ سب سے زیادہ معمر شخص تھا۔
ان واقعات میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
چین کے سرکاری خبررساں ادارے سنہوا نے صوبے چنگھائی میں جمعے کو خودسوزی کے ذریعے ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے لیکن تفصیلات نہیں بتائیں۔
تبت کی جلاوطن تنظیموں کا کہناہے کہ اس واقعہ کے بعد سینکڑوں افراد نے خود سوزی کرنے والے شخص کی نعش واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔
تنظیم فری تبت کے سربراہ کا کہناہے کہ ہلاک ہونے والے شخص کے اقدام کا مقصدواضح اور مکمل طورپر چینی اقتدار کو مسترد کرنا تھا۔
خود سوزی کے زیادہ ترواقعات گذشتہ سال مارچ سے پیش آئے ہیں ۔تبتیوں کا کہناہے کہ خود سوزی کا مقصد چین کے جبر کے خلاف احتجاج کرناہے۔ جب کہ چین اس الزام سے انکار کرتا ہے۔
خودسوزی کے زیادہ تر واقعات تبتی اکثریتی آبادی کے جنوب مغربی علاقوں میں پیش آئے ہیں۔