پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مختلف منصوبوں کی تکمیل کے لئے چینی باشندوں کی آمد میں اضافے کے پیشِ نظر، مقامی لوگوں میں چینی زبان سیکھنے کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اِن دِنوں، چینی کمپنیاں پَن بجلی کے بڑے منصوبے تعمیر کر رہی ہیں جن میں مقامی لوگوں کے علاوہ سینکڑوں چینی باشندے بھی کام کر رہے ہیں۔
اِس رجحان کو دیکھتے ہوئے، پاکستانی کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کی سب سے بڑی یونیورسٹی نے چینی زبان سکھانے کے لئے کلاسوں کا آغاز کیا ہے۔
یونیورسٹی کے اسٹیٹوٹ آف لینگویجز کے ڈائرکٹر نوید سرور نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ جین سے ہر شعبے میں بڑھتے ہوئے تعلقات، اور بالخصوص چین پاکستان اقتصادی راہ داری کے تحت، بڑے منصوبوں کی تعمیر کے پیش نظر لوگوں میں چینی زبان سیکھنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ چینی زبان میں اس لئے بھی لوگوں کی دلچسبی بڑھ رہی ہے کہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں سے بھرہور استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔
سنہ 2005 میں زلزلہ متاثرین کی امداد کے لیے، سینکڑوں چینی باشندے پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں آئے تھے، جب کہ چینی کارکن اِن دِنوں پَن بجلی کی پیداوار کے تین بڑے منصوبوں کی تعمیر میں حصہ لے رہے ہیں، جن نیلم جہلم۔ کوہالہ اور کروٹ کے پَن بجلی منصوبے شامل ہیں۔