امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز ہنوئی میں کہا ہے ایشیا پیسفک سربراہ کانفرنس کے موقع پر روسی صدر پوٹن کے ساتھ شام پر ہونے والے معاہدے سے بہت سی زندگیاں بچانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی کے قریب ایک تفریحی مقام ڈانانگ میں اے پی ای سی کانفرنس کے اختتام پرایئر فورس ون طیارے میں سفر کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہت جلد معاہدے پر پہنچ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے سے بڑی تعداد میں انسانی جانیں بچائی جا سکیں گی۔
اس سے قبل کریملن نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ اور صدر پوٹن اے پی ای سی سربراہ اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائن ملاقات میں ایک سیاسی معاہدے پر متفق ہو گئے جس کی شام کو ضرورت ہےاور دونوں ملک داعش کے خلاف لڑائی میں اپنی مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔
صدر ٹرمپ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ کانفرنس کے دوران ہماری کئی بار بات چیت ہوئی ۔ہم نے محسوس کیا کہ ایک دوسرے کے بارے میں ہمارے خیالات مثبت ہیں۔ اگرچہ ہم ایک دوسرے کو اچھی طرح نہیں جانتے تھے لیکن ہمارے درمیان اچھا رابطہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے اور پوٹن کے درمیان دو یا تین موقعوں پر مختصر دورانیے کی بات چیت ہوئی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ پوٹن نے اپنا یہ دعوی پھر دوہرایا کہ روس نے پچھلے سال امریکی صدراتی انتخابات میں مداخلت نہیں کی تھی۔
مسٹر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ اچھے تعلقات کی بہت اہمیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اس کا بہت فائدہ ہے کیونکہ وہ شمالی کوریا کے معاملے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔شمالی کوریا کے ساتھ ہمارا بہت بڑا مسئلہ ہے اور چین اس سلسلے میں ہماری مد د کر رہا ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر روس بھی اس معاملے میں ہماری مدد کرے تو یہ مسئل بہت تیزی سے اپنے خاتمے پر پہنچ جائے گا۔
چین کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر ژی بہت اچھے انسان ہیں ۔ و ہ معاملات کو بہت بنانا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ چاہتے کہ صدر ژی شمالی کوریا پر مزید دباؤ ڈالیں۔