نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کے اٹارنی جنرل کا عہدہ ریاست الاباما سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جیف سیشنز کو دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اپنی انتظامیہ کے لیے مزید دو عہدے داروں کو بھی چن لیا ہے۔
اقتدار کی منتقلی سے متعلق مسٹر ٹرمپ کی ٹیم نے اس خبر کی تصدیق کی ہے۔ وہ انتخابي مہم کے آغاز سے ڈونلڈ ٹرمپ کے زبردست حامی رہے ہیں اور انہیں مشورے دیتے رہے ہیں۔
الاباما کے تعلق رکھنے والے 69 سالہ سیشنز 1997 سے سینیٹر چلے آ رہے ہیں اور وہ اپنی آبائی ریاست میں امریکی اٹارنی کے طور پر خدمات سرا نجام دے چکے ہیں۔
اٹارنی جنرل کا عہدہ امریکہ میں قانون کی عملداری کے حوالے سے اعلیٰ ترین عہدہ ہے جو محکمہ انصاف کا سربراہ بھی ہوتا ہے۔
سیشنز کو اپنی تعیناتی کے سلسلے میں سماعت کے دوران ری پبلیکنز کی جانب سے بھی سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہیں 30 سال پہلے فیڈرل جج کے لیے نامزد کیا گیا تھا ۔ اس موقع پر انہیں نسل پرستی کے شدید الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مسٹر ٹرمپ نے کانگریس مین مائک پومپیو کو انٹیلی جنیس کے مرکزی ادارے سی آئی اے کا ڈائریکٹر جنرل نامزد کیا گیا ہے۔ وہ وسط مغربی ریاست كنساس سے تین بار کانگریس میں منتخب ہو چکے ہیں ۔
وسط مغربی ریاست كنساس سے تین بار کانگریس میں منتخب ہو چکے ہیں ۔ وہ اس وقت ایوان کی انٹیلی جینس کمیٹی کے رکن ہیں۔
نامزدگیوں کے سلسلے میں سامنے آنے والا ایک اور نام فلین کا ہے۔ وہ انتخابی مہم کے دوران سیکیورٹی کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ یہ امکان موجود ہے کہ انہیں خارجہ پالیسی کا اہم عہدہ سونپا جا سکتا ہے۔