صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ایسٹر کی تعطیلات سے پہلے امریکہ میں معمولات زندگی بحال ہوجائیں، کیونکہ ملک طویل شٹ ڈاون کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
صدر ٹرمپ نے منگل کو فاکس نیوز کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ اس بات کو پسند کریں گے کہ ایسٹر سے ملک کھل جائے اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے۔
تاہم، صحت عامہ کے ماہرین، مقامی اور ریاستی رہنماوں نے پابندیوں کو فوری طور پر نرم کرنے کے خلاف انتباہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے اسپتالوں پر بہت زیادہ دباو پڑ سکتا ہے، جس کے نتیجے میں صحت اور معاشی طور پر کہیں زیادہ نقصان ہوگا۔
وائٹ ہاوس کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ صدر ایسٹر کو اس تاریخ کی حثیت سے نہیں دیکھتے کہ جب اداروں کو کھولنا شروع کر دیا جائے۔ لیکن ایسی تاریخ کی حیثیت سے ضرور دیکھتے ہیں جس سے معیشت میں ایک بار پھر تیزی سے بہتری آنا شروع ہو۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے پابندیوں کا خاتمہ جتنی جلد ممکن ہو شروع ہوجائے۔
عہدیدار کا کہنا ہے کہ توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ مرحلہ وار اس ٹارگٹ تک کیسے پہنچا جائے، تاکہ ماحولیاتی اور جغرافیائی طور پر چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔
صدر ٹرمپ نے منگل کو لاکھوں امریکیوں کے گھروں تک محدود رہنےکے نتیجے میں ملکی معیشت پر پڑنے والے اثرات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے صحت عامہ کے ماہرین کے برعکس کرونا وائرس اور فلو کا موازنہ کیا۔
اانھوں نے کہا کہ ہم ہر سال فلو کے باعث ہزاروں لوگوں سے محروم ہوتے ہیں۔ لیکن ہر سال ملک کو بند نہیں کرتے۔