منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا ہے کہ اس ہفتے یورپ میں ہونے والے پُرتشدد حملے یہ ’’ثابت کرتے ہیں‘‘ کہ وہ ’’درست‘‘ سوچ رکھتے ہیں؛ اور اگلے ماہ جب وہ اختیارات سنبھالیں گے، مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے کے سلسلے میں سخت چھان بین کا نظام وضع کیا جائے گا۔
فلوریڈا میں اخباری نمائندوں کے ساتھ مختصر بات چیت کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ’’آپ کو میرے منصوبے کا پتا ہے، وقت نے ہمیشہ مجھے درست ثابت کیا ہے۔ 100 فی صد درست۔ جو کچھ ہو رہا ہے وہ شرمناک ہے‘‘۔ فلوریڈا میں اُنھوں نےاپنی انتظامیہ کی کلیدی عہدوں کے لیے امیدواروں کے انٹرویو کا سلسلہ جاری رکھا۔
جب اُن سے برلن کی کرسمس مارکیٹ میں ہونے والے ٹرک حملے کے بارے میں معلوم کیا گیا، جس میں 12 افراد ہلاک ہوئے اور انقرہ میں روسی سفارت کار کے قتل کے بارے میں پوچھا گیا، ٹرمپ نے کہا کہ ’’بہت برا۔ ہولناک۔ جو کچھ ہو رہا ہے وہ بہت برا، خوفناک ہے‘‘۔
اُنھوں نے تشدد کے ان واقعات کو ’’انسان ذات پر حملہ‘‘ قرار دیا۔ ’’یہی بات ہے۔ انسانیت کے خلاف حملہ ہے۔ اسے روکنے کی ضرورت ہے‘‘۔
وائٹ ہاؤس تک پہنچنے کی اپنی طویل انتخابی مہم کے دوران، ٹرمپ نے سب سے پہلے مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر مکمل بندش لاگو کرنے کا مطالبہ کیا۔ لیکن، پھر وعدہ کیا کہ اُن ملکوں میں جہاں دہشت گرد حملے ہوئے ہیں، لوگوں کے امریکہ میں داخلے پر ’’انتائی درجے کی چھان بین‘‘ کا آغاز کیا جائے گا۔