امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو اس بات کا عہد کیا کہ وہ ہمیشہ مذہبی عقیدے کے مالک افراد کا تحفظ کریں گے اور امریکی زندگی میں اُن کے کردار کو سراہا۔
اُنھوں نے یہ بات واشنگٹن ڈی سی میں سالانہ ’نیشنل پریئر بریک فاسٹ‘ میں شریک سیکڑوں افراد سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
ٹرمپ نے کہا کہ ’’صدر کی حیثیت سے میں ہمیشہ مذہب پر عقیدہ رکھنے والوں کی عزت کرتا ہوں اور ان کے تحفظ کا متمنی ہوں، جو ہماری کمیونٹیز کو فروغ دینے اور ہماری قوم کو سہارا دینے کے لیے کوشاں رہتے ہیں‘‘۔
ٹرمپ نے مذہبی عقائد کے پیروکار رہنماؤں کے اجتماع کو بتایا کہ ’’میں آپ کو کبھی مایوس نہیں کروں گا‘‘۔ اجتماع میں اُن کی کابینہ کے ارکان، اور چوٹی کے ریپبلیکن اور ڈیموکریٹ قانون ساز شریک تھے، جن میں ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی بھی شامل تھیں، جو ڈیموکریٹ پارٹی کی اکثریت والے ایوانِ نمائندگان کی رہنما ہیں۔ ایوان کی جانب سے ٹرمپ اور اُن کی انتظامیہ کے خلاف متعدد چھان بین جاری ہے۔
دو روز قبل اُنھوں نے اپنے ’اسٹیٹ آف دی یونین‘ خطاب میں اسقاط حمل سے متعلق قانون سازی پر زور دیا تھا۔ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ’’ہمیں ایسی ثقافت کو فروغ دینا چاہیئے جس سے بے گناہ انسانی زندگی کو حرمت ملے اور اس کی عظمت بلند ہو۔ جنم لینے والے اور زندگی نہ پانے والے بچے مقدس خدا کا پَرتو ہوتے ہیں۔ ہر زندگی مقدس ہے اور ہر ایک روح جنت کا ایک انمول تحفہ ہوا کرتی ہے‘‘۔
امریکی سربراہ نے کہا کہ ’’جب ہم اپنا دل مذہب کے لیے کھولتے ہیں، تو دراصل ہم اپنی دلوں کو پیار سے بھر دیتے ہیں‘‘۔
اُنھوں نے اپنی مختصر تقریر اِن دعائیہ کلمات پر ختم کی: ’’ہمیں اپنے ملک کے مستقبل کے لیے دعا کرنی چاہیئے۔ امن کو فروغ دینے کے لیے ہمیں انصاف اور دانش کی راہ کا ساتھ دینے کی دعا کرنی چاہیئے‘‘۔