رسائی کے لنکس

ٹرمپ کے خلاف مقدمات چلانے والے محکمۂ انصاف کے خصوصی وکیل مستعفی


  • جیک اسمتھ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دو مقدمات قائم کیے تھے۔
  • ٹرمپ کے خلاف خفیہ سرکاری دستاویزات مبینہ طور پر خلافِ قانون اپنے پاس رکھنے اور 2020 کے نتائج تبدیل کرنے کی کوششوں کے الزامات پر مقدمے جیک اسمتھ نے شروع کیے تھے۔
  • محکمۂ انصاف ٹرمپ کے خلاف مقدمات کے میرٹ کا دفاع کرتا ہے تاہم صدر کے عہدے پر رہتے ہوئے عدالتی کارروائی سے حاصل استثنی کے اصول کو نو ان کے خلاف مزید کارروائی نہ کرنے کا سبب بتایا جاتا ہے۔

ویب ڈیسک — ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویزات کے مبینہ غلط استعمال اور 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج تبدیل کرنےکی کوششوں کے الزامات کے تحت وفاقی عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کرنے والے محکمۂ انصاف کے خصوصی وکیل جیک اسمتھ مستعفی ہوگئے ہیں۔

عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق جیک اسمتھ نے گزشتہ جمعے کو استعفیٰ دیا ہے۔

یو ایس ڈسٹرکٹ جج ایلین کینن کی عدالت میں جمع کی گئی دستاویز میں استدعا کی گئی ہے کہ ان کی فائنل رپورٹ جاری کرنے پر ان کی عدالت سے عائد حکمِ امتناع کو ختم کر دیا جائے۔

جیک اسمتھ کی استعفیٰ کا نوٹس عدالت میں جمع کی گئی دستاویزات کے فٹ نوٹ میں دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خصوصی وکیل نے اپنا کام مکمل کرلیا ہے۔ اپنی حتمی خفیہ رپورٹ سات جنوری کو جمع کرادی ہے اور انہیں 10 جنوری کو محکمۂ انصاف سے ’علیحدہ‘ کردیا گیا ہے۔

جیک اسمتھ نے 2023 میں ڈونلڈ ٹرمپ پر وفاقی عدالتوں میں دو مقدمات شروع کیے تھے جن میں سے ایک مبینہ طور پر خفیہ دستاویزات غیر قانونی طور پر اپنے مارا لاگو اسٹیٹ فارم ہاؤس میں رکھنے سے متعلق تھا جب کہ دوسرے مقدمے میں ٹرمپ پر 2020 کے انتخابی نتائج بدلنے کے الزامات عائد کیے تھے۔

ان مقدمات میں جیک اسمتھ نے عدالتی کارروائی کی پیروی کی تھی۔

گزشتہ برس نومبر میں کے صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد جیک اسمتھ نے محکمۂ انصاف کے دہائیوں سے رائج قانونی رائے کے مطابق یہ مقدمات ختم کر دیے تھے جس کے تحت صدر منتخب ہونے کے بعد ٹرمپ کے خلاف عدالتی کارروائی نہیں ہو سکتی۔

مقدمات ختم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے اسمتھ کی ٹیم نے مقدمات کے میرٹ کا دفاع کیا تھا۔ تاہم نو منتخب صدر ٹرمپ کے دوبارہ منصب سنبھالنے کے بعد اس کی پیروی ختم کر دی تھی۔

جیک اسمتھ کو دو برس قبل نومبر 2022 میں اٹارنی جنرل نے اسپیشل کونسل کے عہدے پر مقرر کیا تھا۔

ان کا استعفیٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 20 جنوری کو نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے عہدے کا حلف اٹھانے والے ہیں۔

ٹرمپ نے منتخب ہونے کے بعد جیک اسمتھ کو برطرف کرنے اور ان سمیت اپنے خلاف تحقیقات کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔

محکمۂ انصاف اپنے شروع کیے گئے کیسز کا دفاع کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ ان کی پیروی کرنے والے کریئر پراسیکیوٹرز ہیں جنہوں نے کسی سیاسی اثر ورسوخ میں آئے بغیر اپنی ذمے داریاں ادا کیں۔

XS
SM
MD
LG