|
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک فون کال میں دو طرفہ منصفانہ تجارتی تعلقات کی طرف بڑھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ ٹرمپ نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکہ میں بننے والے مزید سیکورٹی آلات خریدے۔
ٹرمپ نے یہ بات ایک ایسے وقت کہی ہےجب وہ عالمی رہنماؤں کے ساتھ اپنے سخت گیر تجارتی ایجنڈے کو مسلسل آگے بڑھا رہے ہیں۔
ٹیلی فون کال کے بارے میں تحریری بیان میں کہا گیاکہ ’’ ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے وائٹ ہاؤس کے دورے کے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
بھارتی اور امریکی رہنماؤ ں کے درمیان، جب ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں تھے، گرمجو ش تعلقات تھے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ٹیلی فون پر یہ گفتگو تعمیری تھی اور یہ کہ دونوں رہنماؤں نے "تعاون کو بڑھانے اور گہرا کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
ٹرمپ اور مودی نے آسٹریلیا اور جاپان کے ساتھ "کواڈ" گروپ کو تقویت دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا، جسے بڑے پیمانے پر چین کے مقابلے کے لیے ایک اتحاد سمجھاجاتا ہے ۔ بھارت اس سال کے آخر میں اس بلاک کے رہنماؤں کی میزبانی کرے گا۔
مودی نے اس سے قبل ایکس پر کہا تھا کہ وہ "اپنے پیارے دوست" ٹرمپ کے ساتھ بات کر نے پر بہت خوش ہیں۔
صدر ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں مودی نے اپنی آبائی ریاست گجرات میں ایک بہت بڑی ریلی میں ٹرمپ کی میزبانی کی تھی ، جب کہ ٹرمپ نے جواب میں ہیوسٹن ،ٹیکسس میں اسی طرح کی ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا۔
لیکن ان کے ذاتی تعلقات امریکہ۔ بھارت کے درمیان اس تجارتی معاہدے میں کسی پیش رفت میں ناکام رہے ہیں جس کے لیے ایک عرصے سے کوشش کی جارہی ہے۔
ٹرمپ نے اپنے منصب کے پہلے ہفتے میں امریکہ کی عالمی تجارت پر ایک جارحانہ موقف اختیار کیا ہے کیونکہ وہ دوسرے ملکوں کے ساتھ تجارت میں بقول ان کے اس عدم توازن کے ازالے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے امریکہ کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے میکسیکو، کینیڈا اور چین پر محصولات لگانے کا عزم ظاہر کیا ہے، اور اختتام ہفتہ جب کولمبیا نے متعدد امریکی فوجی طیاروں کے ذریعہ ملک بدر کئے گئے اپنے تارکین وطن کو لینے سے انکار کر دیا تو صدر ٹرمپ نے عندیہ دیا تھا کہ کولمبیا سے آنے والی مصنوعات پر فوری طور پر 25 فی صد ٹیرف عائد کیا جا رہا ہے جو ایک ہفتے میں 50 فی صد تک بڑھایا جائے گا جب کہ کولمبیا کے دارالحکومت بگوٹا میں امریکہ کا سفارت خانہ ویزا پروسیسنگ بند کر دے گا۔
امریکہ کی جانب سے پابندیوں کے انتباہ کے بعد جنوبی امریکہ کا ملک کولمبیا امریکی فوجی طیاروں کے ذریعے اپنے تارکینِ وطن کی واپسی پر رضامند ہو گیا۔
تارکین وطن کی واپس پر اتفاق کے بعد وائٹ ہاؤس نے اتوار کو رات گئے جاری ایک بیان میں کہا کہ امریکہ نے کولمبیا پر پابندیاں اور ٹیرف عائد کرنے کے معاملے کو ابھی روک دیا ہے تاہم ان پابندیوں کا مسودہ موجود رہے گا۔
وائٹ ہاؤس نے متنبہ کیا کہ کولمبیا کی جانب سے معاہدے پر عمل نہ کرنے کی صورت میں اس مسودے پر دستخط ہو سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں ممالک میں اتفاق ہو گیا ہے کہ کولمبیا اپنے تارکینِ وطن کو بغیر کسی رکاوٹ کے قبول کرے گا اور یہ امریکی فوجی طیاروں کے ذریعے ہی کولمبیا پہنچائے جائیں گے۔
اس رپور ٹ کا مواد اے ایف پی اور رائٹرزے لیا گیا ہے۔
فورم