رسائی کے لنکس

میرے صدارت سنبھالنے سے پہلے حماس نے یرغمال رہا نہ کیے تو قیامت برپا ہو جائے گی: ٹرمپ


منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • اگر یرغمالی میرے منصب سنبھالنے تک واپس نہیں آئے تو مشرق وسطیٰ میں قیامت برپا ہو جائے گی اور یہ حماس کے لیے اچھا نہیں ہوگا، اور سچ تو یہ ہے کہ یہ کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ہوگا، ٹرمپ
  • ٹرمپ کی نیوز کانفرنس کے موقعے پر ان کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی بھی حالیہ اعلیٰ سطحی بات چیت کے بارے میں نامہ نگاروں کو بریف کرنے کے لیے پوڈیم پر موجود تھے.
  • ایلچی اسٹیو وٹکاف نے بتایا کہ ان کی ٹیم ایک معاہدے کے حصول کے قریب ہے اور وہ آنے والے دنوں میں واپس خطے میں جائیں گے۔
  • ٹرمپ نے اپنے ایلچی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، میں آپ کے مذاکرات کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا۔
  • کینیڈا کو امریکہ کی ایک ریاست ہونا چاہئے، ٹرمپ
  • ہم خلیج میکسیکو کا نام بدل کر خلیج امریکہ کرنے جا رہے ہیں۔

امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اپنے دوسرے دور صدارت کے آغاز سے دو ہفتے قبل ایک پریس کے دوران خارجہ پالیسی کے اہم امور پر اپنے موقف کی وضاحت کی۔

مشرقِ وسطیٰ میں جاری جنگ کے تناظر میں بات کرتے ہوئے انہوں نے عسکریت پسند گروپ حماس کے ہاتھوں ایک سال سے زیادہ عرصہ قبل اسرائیل سے یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

اس سلسلے میں امریکی ریاست فلوریڈا میں پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے یرغمالوں کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں چھ بار زور دیتے ہوئے کہا کہ "قیامت برپا ہو جائے گی۔"

گزشتہ سال اکتوبر میں فلسطینی گروپ حماس کے اسرائیل کے جنوبی علاقوں میں اچانک دہشت گردانہ حملے نے ایک وحشیانہ تنازعہ کو جنم دیا۔

اس سے خطے میں جنگ کی آگ بھڑک اٹھی جس میں ہزاروں شہری مارے جا چکے ہیں جبکہ غزہ میں جنگ جاری ہے۔

ٹرمپ کے مشرقِ وسطیٰ کے ایلچی بھی اس موقع پر اپنی حالیہ اعلیٰ سطحی بات چیت کے بارے میں نامہ نگاروں کو بریف کرنے کے لیے پوڈیم پر موجود تھے۔

ایلچی اسٹیو وٹکاف نے بتایا کہ ان کی ٹیم ایک معاہدے کے حصول کے قریب ہے اور وہ آنے والے دنوں میں واپس خطے میں جائیں گے۔

ٹرمپ نے اپنے ایلچی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، میں آپ کے مذاکرات کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا۔

"لیکن اگر یرغمالی میرے منصب سنبھالنے تک واپس نہیں آئے تو مشرقِ وسطیٰ میں قیامت برپا ہو جائے گی اور یہ حماس کے لیے اچھا نہیں ہوگا، اور سچ تو یہ ہے کہ یہ کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ہوگا۔"

یوکرین جنگ کے ضمن میں بات کرتے ہوئے انہوں نے روس کے صدر سے ملنے میں دلچسبی کا اظہار کیا۔

ٹرمپ نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ یوکرین تنازعہ کوسلجھانا چاہتے ہیں۔

تاہم، انہوں نے اس سلسلے میں کوئی وضاحت نہیں کی کہ وہ کیسے اس معاملے کو سلجھائیں گے۔

پانامہ کینال امریکہ کے لیے کیوں اہم ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:07:19 0:00

جب ان سے یوکرین کے امن منصوبے میں شامل کیف کے نیٹو میں شامل ہونے کے مطالبے کے بارے میں پوچھا گیا تو ٹرمپ نے کہا کہ ان کے خیال میں اس بات کو ہمیشہ سمجھا گیا کہ یوکرین کو سیکورٹی اتحاد میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

اس موقع پر ٹرمپ نے امریکہ کے ہمسایہ ملکوں کینیڈا اور میکسیکو کے خلاف محصولات بڑھانے کی اپنی دھمکیوں کو دہرایا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کینیڈا کو امریکہ کی ایک ریاست ہونا چاہئیے۔

انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ "ہم خلیج میکسیکو کا نام بدل کر خلیج امریکہ کرنے جا رہے ہیں۔"

شمالی امریکہ کے بڑے جزیرے گرین لینڈ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کی اقتصادی تحفظ کے لیے ضرورت ہے۔

تاہم، ٹرمپ نے گرین لینڈ، جو کہ ڈنمارک کا خود مختار علاقہ ہے، کے بارے میں یہ نہیں بتایا کہ امریکہ کیسے اس کا کنٹرول حاصل کرے گا۔

جب ان سے دو ٹوک الفاظ میں پوچھا گیا کہ آیا وہ گرین لینڈ اور اسٹریٹجک پاناما کینال کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے عسکری یا اقتصادی دباؤ استعمال نہیں کریں گے تو انہوں نے جواب دیا،"میں آپ کو ان دونوں میں سے کسی کے بھی بارے میں یقین دہانی نہیں کروا سکتا۔"

انہوں نے پاناما پر الزام لگایا کہ اس نے اس کنال کے حصول کے صدر جمی کارٹر کے دور میں چار دہائیاں قبل ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

کارٹر کے بارے میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ انہیں "ایک شخصیت کے طور پر" پسند کرتے ہیں۔

منتخب صدر متوقع طور پر جمعرات کو واشنگٹن میں کارٹر کی قومی سطح پر منعقد ہونے والی آخر رسومات میں شرکت کریں گے۔ اس موقع پر صدر جو بائیڈن خراج عقیدت پیش کریں گے۔


صدارت کے پہلے دن کیا کریں گے؟

دفتر میں اپنے پہلے دن کی سرگرمیوں کے حوالے سے ٹرمپ نے کہا کہ وہ "بڑی معافیاں" دینے کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے یہ بات 6 جنوری 2021 کو کانگریس کی عمارت کیپیٹل میں ہونے والے فسادات کے سلسلے میں جرائم کے الزام میں 1500 سے زائد افراد کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔

ٹرمپ نے نے امریکہ کو ماحولیات کے حوالے سے متعارف کرائے گئے ضوابط کی "دلدل" سے نکالنے اور ارب پتی سرمایہ کاروں کے لیے راہ ہموار کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

پچھلے سال نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں اپنی کارکردگی کے حوالے سے ٹرمپ نے الیکٹورل کالج اور پاپولر ووٹ جیتنے کی اپنی دوبارہ فتح کو ایک "لینڈ سلائیڈ" قرار دیا۔

ہر چند کہ سرکاری نتائج بتاتے ہیں کہ وہ زیادہ تر بیلٹ نہیں جیت سکے کیونکہ ڈیمو کریٹس اور ریپبلیکن کے علاوہ تھرڈ پارٹی کے امیدواروں نے بھی بہت سے ووٹ لیے تھے۔

انہوں نے اس عہد کا اظہار کیا کہ مستقبل کے انتخابی نتائج کی گنتی انتخابات کی رات ہی کی جائے گی۔

انہوں نے سمندر سے تیل نکالنے کے بارے میں اپنے ارادے کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ اس سلسلے میں بائیڈن کے حالیہ حفاظتی احکامات کو الٹ دیں گے۔

ٹرمپ نے بائیڈن پر خارجہ پالیسی میں خرابی کا الزام لگایا ۔

انہوں نے کہا،" میں ایک ایسی دنیا میں داخل ہو رہا ہوں جو جل رہی ہے۔"

ٹرمپ 20 جنوری کو چار سال کے وقفے کے بعد دوسری بار عہدہ صدارت سنبھالیں گے۔

فورم

XS
SM
MD
LG