رسائی کے لنکس

اٹارنی جنرل ولیم بار مستعفی، کرسمس سے قبل عہدہ چھوڑ دیں گے


ولیم بار کو صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ (فائل فوٹو)
ولیم بار کو صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ (فائل فوٹو)

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ اٹارنی جنرل ولیم بار کرسمس سے قبل اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے۔ صدر نے بتایا کہ بار نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں اپنا استعفی جمع کرایا ہے۔

امریکہ کے اٹارنی جنرل ولیم بار ایسے وقت میں استعفی دے رہے ہیں جب صدر ٹرمپ کی جانب سے صدارتی انتخابات میں شواہد کے بغیر فراڈ کے دعووں اور نومنتخب صدر جو بائیڈن کے بیٹے کے خلاف تحقیقات کے معاملات پر دونوں کے درمیان اختلافات بڑھ رہے تھے۔

صدر ٹرمپ نے پیر کو اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ بار کرسمس سے پہلے اپنے عہدے سے دست بردار ہوں گے تاکہ وہ تعطیلات اپنے خاندان کے ساتھ گزار سکیں۔

خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں ماہ اٹارنی جنرل کی جانب سے خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ' پریس کو دیے گئے بیان پر خفگی کا اظہار کیا تھا جس میں ولیم بار نے کہا تھا کہ صدارتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کے شواہد نہیں ملے جس سے نتائج تبدیل ہو سکتے ہوں۔

ٹرمپ اس بات پر بھی ناراض ہیں کہ محکمہ انصاف نے انتخابات سے پہلے کھلے عام یہ اعلان کیوں نہیں کیا کہ وہ ہنٹر بائیڈن کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے۔

بار نے اپنے استعفے میں یہ بھی تحریر کیا ہے کہ انہوں نے 2020 کے انتخابات میں فراڈ سے متعلق الزامات کے جائزے کے بارے صدر ٹرمپ کو آگاہ کیا ہے اور یہ بھی بتایا ہے کہ ان الزامات کی جانچ پڑتال ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 23 دسمبر دفتر میں اُن کا آخری دن ہو گا۔

ٹرمپ نے کہا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل جیف روزن جو غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک ہیں قائم مقام اٹارنی جنرل ہوں گے۔

ٹرمپ نے پیر کو سارا دن وائٹ ہاؤس میں الیکٹورل کالج کی ووٹنگ کو دیکھنے میں گزارا تاہم اُنہوں نے اس دوران ولیم بار سے ملاقات بھی کی۔

جیف روزن (فائل فوٹو)
جیف روزن (فائل فوٹو)

صدر ٹرمپ کی جانب سے الیکشن نتائج سے متعلق بیانات پر اپنے قریبی ساتھیوں پر خفگی کے اظہار کے باوجود ولیم بار صدر کے پرجوش حامی رہے ہیں۔ انتخابات سے قبل ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کے معاملے پر صدر کے تحفظات کی حمایت میں ولیم بار کہتے رہے ہیں کہ یہ عمل فراڈ کا شکار ہو سکتا ہے۔

ولیم بار جو دوسری مرتبہ اٹارنی جنرل کی حیثیت سے ذمہ داری ادا کر رہے تھے خود کو ایک ایسی غیر جانب دار شخصیت کے طور پر پیش کرنے کی خواہش رکھتے تھے جو سیاسی دباؤ کے سامنے سر نہ جھکاتا ہو۔

لیکن ڈیموکریٹس نے کئی بار ان پر الزام عائد کیا کہ وہ اٹارنی جنرل سے زیادہ صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل بن گئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG