امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹ رہنماؤں کو خبردار کیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت کا جزوی شٹ ڈاؤن کئی مہینے بلکہ کئی برسوں تک بھی جاری رکھنے پر تیار ہیں۔
یہ بات کانگریس میں ڈیموکریٹ رہنماؤں نے جمعے کو صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتائی۔
ڈیموکریٹ رہنماؤں کو ملاقات کی دعوت صدر ٹرمپ نے دی تھی جس میں 22 دسمبر سے جاری حکومت کے جزوی شٹ ڈاؤن کے خاتمے پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات کے بعد وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں سینیٹ میں ڈیموکریٹس کے قائد چک شمر نے بتایا کہ ڈیموکریٹس رہنماؤں نے ملاقات میں صدر پر زور دیا کہ وہ شٹ ڈاؤن ختم کریں۔
لیکن ان کے بقول صدر نے اس مطالبے کو ماننے سے انکار کیا اور "درحقیقت انہوں نے کہا کہ وہ حکومت کو ایک طویل عرصے، مہینوں یا پھر کئی سال تک کے لیے بھی بند رکھنے پر تیار ہیں۔"
گو کہ صدر ٹرمپ نے بھی اپنے اس بیان کی تصدیق کی ہے لیکن انہوں نے یہ تاثر بھی دیا ہے کہ ڈیموکریٹ رہنماؤں کے ساتھ ان کی ملاقات بہت ہی مثبت رہی جس میں پیش رفت ہوئی ہے۔
ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں نومنتخب ایوانِ نمائندگان کی ڈیموکریٹ اسپیکر نینسی پیلوسی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ڈیموکریٹس ان کے مواخذے کی کوشش نہیں کریں گے۔
ایک صحافی کے سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کے امکان پر بھی غور کیا ہے اور ان کے بقول وہ یہ بھی کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل کے ذریعے دیوار کی تعمیر ایک بہتر راستہ ہے لیکن اگر ضرورت پڑی تو وہ ملک کو درپیش سکیورٹی خطرات کے پیشِ نظر ہنگامی حالت نافذ کرسکتے ہیں اور اس کے تحت ملنے والے اختیارات استعمال کرکے دیوار تعمیر کرالیں گے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے سابق صدور حالتِ جنگ میں ہنگامی حالت نافذ کرتے رہے ہیں جس کے تحت انہیں کئی معاملات میں کانگریس کو بائی پاس کرنے کے اختیارات حاصل ہوجاتے ہیں۔
میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر صدر ٹرمپ کا ایک اہم انتخابی وعدہ ہے جس کے لیے وہ کانگریس سے بجٹ میں پانچ ارب ڈالر مختص کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ڈیموکریٹس اور بعض ری پبلکن ارکان بھی دیوار کی تعمیر کے مخالف ہیں اور وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے درمیان یہی تنازع 22 دسمبر کو امریکی حکومت کے جزوی شٹ ڈاؤن کا سبب بنا تھا۔
جمعے کو صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے بعد ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا کہ ڈیموکریٹس صدر پر واضح کرچکے ہیں کہ جاری تنازع کا حل اسی صورت میں ممکن ہے جب پہلے حکومت کا شٹ ڈاؤن ختم کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ جمعے کو ہونے والی ملاقات میں دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کی فراہمی پر کوئی اتفاق نہیں ہوا ہے لیکن دونوں فریقوں نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
جاری شٹ ڈاؤن کے باعث امریکہ کی وفاقی حکومت کے 20 سے 25 فی صد محکمے اور معمول کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔
شٹ ڈاؤن کے باعث آٹھ لاکھ سے زائد ملازمین کو یا تو جبری رخصت پر گھر بھیج دیا گیا ہے یا انہیں بغیر تنخواہ کے کام کرنا پڑ رہا ہے۔