ترکی میں منگل کے روز فوجی اہلکار وں اور ان کے اہل خانہ سے بھری ایک بس پر ریموٹ کنٹرول بم سے کیے گئے حملے میں چار افراد ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ دھماکا ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول کے علاقے ہلکالی میں ہوا اور ہلاک ہونے والوں میں ایک فوجی افسر کی 17 سالہ بیٹی بھی شامل ہے جب کہ زخمی افراد میں سے دو کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
اس دھماکے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے لیکن یہ ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب ترک سکیورٹی فورسز نے کرد باغیوں کے خلاف جاری کارروائیوں میں اضافہ کر رکھا ہے۔
ترک فوج نے پیر کو عراق کے سرحدی علاقے میں قائم کرد باغیوں کے مبینہ ٹھکانوں کے قریب فوجی اہلکاروں کی تعیناتی کا آغاز کیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق جمعے سے اب تک کرد عسکریت پسند ایک درجن سے زائد فوجی اہلکاروں کو ہلاک کر چکے ہیں جب کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فوج کے ساتھ جھڑپوں میں سات کرد باغی مارے گئے ہیں۔