واشنگٹن —
ترکی میں حکومت اور عدلیہ کے درمیان جاری سیاسی بحران وسیع ہو رہا ہے جس کی وجہ سے ملک کی سٹاک مارکیٹ اور کرنسی کی قدر میں کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
ماہرین کہہ رہے ہیں کہ موجودہ صورتحال ترکی کی معیشت پر برے اثرات مرتب کر رہی ہے۔
ترکی میں حکومت اور عدلیہ کے درمیان تناؤ ترکی کی اقتصادی صورتحال پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ ترکی کی سٹاک مارکیٹ تقریباً 20٪ گر گئی ہے جبکہ ترکی کی کرنسی لیرا کی قدر میں بھی کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
استنبول میں گلوبل سارس پارٹنرز سے منسلک تجزیہ کار اتیلا ییسیلادا کا کہنا ہے کہ ترکی کی فنانشل مارکیٹس کے بحران کا درست اندازہ نئے سال کی چھٹیوں کے بعد ہی سامنے آئے گا۔ اتیلا ییسیلادا کے الفاظ، ’جنوری کے آغاز میں دنیا بھر کے بینکس اور سرمایہ کار اپنے کام پر واپس آئیں گے اور اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ ترکی کی صورتحال کا تجزیہ کریں گے۔ اگر ترکی کے موجودہ بحران کا کوئی حل نہ نکلا تو میرے خیال میں ترکی کی معیشت کو بہت جھٹکے لگیں گے۔ فی الحال ہمیں اس صورتحال سے باہر نکلنے کا کوئی طریقہ دکھائی نہیں دیتا‘۔
ترکی کی کرنسی لیرا کی قدر پہلے ہی ریکارڈ حد تک گر گئی ہے۔ تجزیہ کار اتیلا ییسیلادا کہتی ہیں کہ لیرے کی قدر گرنے سے ترکی کی معیشت کو دھچکا لگ سکتا ہے۔ اُن کے الفاظ، ’لیرے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ڈالرز اور یوروز کی قدر میں اضافہ ہو جائے گا‘۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری ترکی کے موجودہ حالات میں بہتری سے مشروط ہے۔
ماہرین کہہ رہے ہیں کہ موجودہ صورتحال ترکی کی معیشت پر برے اثرات مرتب کر رہی ہے۔
ترکی میں حکومت اور عدلیہ کے درمیان تناؤ ترکی کی اقتصادی صورتحال پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ ترکی کی سٹاک مارکیٹ تقریباً 20٪ گر گئی ہے جبکہ ترکی کی کرنسی لیرا کی قدر میں بھی کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
استنبول میں گلوبل سارس پارٹنرز سے منسلک تجزیہ کار اتیلا ییسیلادا کا کہنا ہے کہ ترکی کی فنانشل مارکیٹس کے بحران کا درست اندازہ نئے سال کی چھٹیوں کے بعد ہی سامنے آئے گا۔ اتیلا ییسیلادا کے الفاظ، ’جنوری کے آغاز میں دنیا بھر کے بینکس اور سرمایہ کار اپنے کام پر واپس آئیں گے اور اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ ترکی کی صورتحال کا تجزیہ کریں گے۔ اگر ترکی کے موجودہ بحران کا کوئی حل نہ نکلا تو میرے خیال میں ترکی کی معیشت کو بہت جھٹکے لگیں گے۔ فی الحال ہمیں اس صورتحال سے باہر نکلنے کا کوئی طریقہ دکھائی نہیں دیتا‘۔
ترکی کی کرنسی لیرا کی قدر پہلے ہی ریکارڈ حد تک گر گئی ہے۔ تجزیہ کار اتیلا ییسیلادا کہتی ہیں کہ لیرے کی قدر گرنے سے ترکی کی معیشت کو دھچکا لگ سکتا ہے۔ اُن کے الفاظ، ’لیرے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ڈالرز اور یوروز کی قدر میں اضافہ ہو جائے گا‘۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری ترکی کے موجودہ حالات میں بہتری سے مشروط ہے۔