ترک پارلیمنٹ کے ارکان ،غزہ جانے والے امدادی بحری بیٹر ے پر اسرائیلی مہلک حملے کے بعد اس کے ساتھ سیاسی ، اقتصادی اور فوجی تعلقات پر نظر ثانی کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
قانون سازوں نے بدھ کے روز ایک اعلامیے کی منظوری دی جس میں اسرائیلی حملے کو اقوام متحدہ کے ضابطوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین کی ایک واضح خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
بدھ کی صبح ترک وزیر خارجہ احمدداؤد اوغلو نے کہا کہ ان کا ملک واقعہ کی چھان بین کے لیے ایک بین الاقوامی کمیشن کا قیام چاہتا ہے۔
ترکی ، جس کے امدادی بحری قافلے پر حملے میں چار شہری ہلاک ہوئے تھے، اسرائیلی کارروائی کے خلاف بین الاقوامی نکتہ چینی میں پیش پیش رہاہے ۔ ترک عہدے دار باربار غیر جانب دارانہ چھان بین کا مطالبہ کرچکے ہیں جب کہ امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے ایک داخلی چھان بین کی حمایت کرتا ہے۔