رسائی کے لنکس

ترک کمپنی کی ڈرون انجنوں کی تیاری پر 30 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری


ترکیہ کا ٹی بی 2 ڈرون، فائل فوٹو
ترکیہ کا ٹی بی 2 ڈرون، فائل فوٹو

  • ترکیہ کے تیار کردہ بیکر ڈرونز کو یوکرینی فوج کی جانب سے روسی افواج کے خلاف اور آذربائیجان اور شمالی افریقہ میں استعمال کیے جانے کے بعد سے عالمی سطح پر اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔
  • کمپنی حتمی طور پر فائٹر جیٹ طیاروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے خود اپنے ڈرونز بنانے کےلیے کام کررہی ہے۔چیف ایکزیکٹیو
  • کمپنی اپنے ہلکے ٹی بی 2 ڈرونز اور 35 ملکوں کو فروخت کیے گئے بھاری اکنجی ڈرونز کے ساتھ دنیا بھر میں سب سے زیادہ ڈرون برآمد کرنے والی کمپنیوں میں سے ایک بن گئی ہے۔

ترکیہ کی ڈرون ساز کمپنی بیکر کے چیف ایگزیکٹو نے رائٹرز کو بتایا کہ ان کی کمپنی انڈسٹری میں سپلائی چین کے دباؤ کے دوران پرزوں کی مزید پروڈکشن اندرون ملک لانے کے لیے وسائل مختص کر رہی ہے، اور جیٹ انجن تیار کرنے کے لیے 300 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔

ترکیہ کے تیار کردہ بیکر ڈرونز کو یوکرینی فوج کی جانب سے روسی افواج کے خلاف اور آزربائیجان اور شمالی افریقہ میں مہمات میں استعمال کیے جانے کے بعد سے عالمی سطح پر اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔

یوکرین میں ترک ساختہ بیرکتار ڈرون ایک فوجی پریڈ کےدوران ، فائل فوٹو
یوکرین میں ترک ساختہ بیرکتار ڈرون ایک فوجی پریڈ کےدوران ، فائل فوٹو

بیکر کمپنی کے سی ای او حلوک بیرکتار نے بدھ کو استنبول میں ایک دفاعی نمائش کے موقع پرانٹرویو میں کہا، کمپنی اس وقت زیادہ سے زیادہ پرزوں کی پروڈکشن کو اندرون ملک تیار کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

بیرکتارنے کہا،"اب جب سپلائی چین کا تسلسل دنیا بھر میں ایک اہم مسئلہ ہے، ہم اندرون ملک مینوفیکچرنگ پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ جو چیز دستیاب نہیں ہے وہ ہے انجن اوراب ہم اسے بنانے کا خود اپنا پراجیکٹ شروع کر رہے ہیں۔‘‘

بیکر کمپنی اپنے اکنجی ڈرونز کے لئے ایک ٹربائن انجن یا ٹربوپروپ انجن تیار کرنے کے لیے اگلے پانچ برسوں میں 300 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔

بیکر کمپنی کے سی ای او حلوک بیرکتار ، فائل فوٹو
بیکر کمپنی کے سی ای او حلوک بیرکتار ، فائل فوٹو

وہ اس کے بعد اپنے ایک بغیر پائلٹ کےجنگی ڈرون کیزیلما کے لیے ٹربو فین انجن بنائے گی جو اس وقت فلائٹ کی آزمائشوں سے گزر رہا ہے۔

اکنجی اور کیزیلما ڈرونز میں فی الحال یوکرین کا بنا ہوا انجن استعمال ہو رہا ہے بیرکتار نے بتایا کہ کمپنی نے حال ہی میں یوکرینی جہاز سازی کے منصوبوں اور تشکیل کے ادارے Ivchenko-Progress کے ساتھ ایک معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں تاکہ مشترکہ طور پر ایک ٹربوفین انجن تیار کیا جا سکے۔

کمپنی حتمی طور پر فائٹر جیٹ طیاروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے خود اپنے ڈرونز بنانے کےلیے کام کررہی ہے۔

ایک ترک ڈرون ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز بلڈنگ پر پرواز کے دوران، فوٹو 23 اکتوبر 2024
ایک ترک ڈرون ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز بلڈنگ پر پرواز کے دوران، فوٹو 23 اکتوبر 2024

بیرکتار نے کہا، "دنیا میں اس وقت 13 ہزار پائلٹ جیٹ طیارے ہیں، اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اگلے چار عشروں میں وہ سب خود کار بن جائیں ‘‘

انہوں نے مزید کہا ،"وہ پہلے سے زیادہ چھوٹے ہوں گے، خطرناک مشنز میں کام کریں گے اور انہیں بنانا زیادہ آسان ہو گا ۔ ان کی تعداد ہمارے پاس اس وقت موجود جیٹ طیاروں سے زیادہ ہو گی ۔"

بیکر کو اگلے سال ایک یوکرینی فیکٹری مکمل کرنے کی توقع ہے ۔

بیرکتارنے کہا، "ہم 80 فیصد کنسٹرکشن مکمل کر چکے ہیں اور مشینوں کا آرڈر دیا جارہا ہے ۔پروڈکشن کی تاریخ کا تعین جنگ کے حالات کے مطابق کیا جائے گا،لیکن یہ فیکٹری اگست 2025 میں تیار ہو جائے گی۔"

توقع ہے کہ فیکٹری TB2 یا زیادہ بھاری TB3 تیار کرے گی۔

نئی دہلی میں ایک ترکیہ ساختہ ڈرون انٹر نیشنل پولیس ایکسپو 2023 میں نمائش کے دوران، فوٹو اے پی 26 جولائی 2023
نئی دہلی میں ایک ترکیہ ساختہ ڈرون انٹر نیشنل پولیس ایکسپو 2023 میں نمائش کے دوران، فوٹو اے پی 26 جولائی 2023

بیکر کی آمدنی گزشتہ سال 2 ارب ڈالر تھی جو اس سے ایک برس پہلے کے مقابلے میں زیادہ تھی جب اس کی آمدنی ایک اعشاریہ چار ارب ڈالر کے لگ بھگ تھی۔ اس میں 90 فیصد آمدنی غیر ملکی منڈیوں سے حاصل ہوئی۔ کمپنی کے پاس ترکیہ کی کل دفاعی اور ایرو اسپیس برآمدات کا لگ بھگ ایک تہائی حصہ ہے۔

اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG