جنگی جرائم سے متعلق اقوام متحدہ کے عدالتی پینل کے ایک ترک جج کو، سفارتی استثنا کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، جولائی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت سے تعلق کے سلسلے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
میکنزم فار انٹرنیشنل کریمینل ٹریبونلز کے صدر تھوڈور میرون نے کہا ہے کہ ان کے پینل کے ایک جج علاؤ الدن صدف آقے کو ستمبر میں جولائی میں ہونے والے واقعات سے تعلق کے الزامات پر گرفتار کیا گیا تھا، جو ترکی کے آئینی حکم نامے کی خلاف ورزی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے میرون نے کہا کہ ترکی نے صدف سے ملاقات کی اجازت دینے اور انہیں فوری طور پر رہا کرنے کی ان کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔
یہ عدالت یوگوسلاویہ اور روانڈہ میں نسل کشی کے مقدمات کی سماعت کرتی ہے۔
جولائی کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے ترکی میں 30 ہزار سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ گرفتار ہونے والوں کی اکثریت کا تعلق فوج، تعلیم اور عدالتی شعبوں سے ہے۔