سمندری طوفان 'ڈمری' ویتنام کے جنوب وسطی ساحلی علاقوں میں بڑی تباہی کا باعث بنا ہے اور اب تک اس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد کم 27 تک جا پہنچی ہے جب کہ 22 افراد اب بھی لا پتا ہیں۔
ملک میں آفات سے نمٹنے کے ادارے نے ایک بیان میں بتایا کہ لاپتا ہونے والوں میں ان مال بردار کشتیوں کے کارکنان بھی شامل ہیں جو ساحل کے قریب طوفان کی وجہ سے غرقاب ہوئیں۔ ان کشتیوں پر سوار دیگر 74 لوگوں کو بچا لیا گیا۔
صوبہ خانھ ہوا میں طوفان اور سیلاب کے باعث مکانات کے منہدم ہونے سے کم ازکم 14 افراد مارے گئے۔
آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کے مطابق طوفان سے اب تک 600 سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ اور لگ بھگ 40 ہزار کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ مزید برآں 122 کشتیاں ڈوب گئیں جب کہ متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی اور درجنوں پروازیں بھی منسوخ کرنا پڑی ہیں۔
طوفان کے پیش نظر ہزاروں افراد کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ حکام کے مطابق علاقے سے منتقل کیے جانے والوں میں کئی غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں۔
ڈامری اس علاقے میں گزشتہ 16 سالوں میں آنے والا طاقتور ترین سیلاب ہے۔ طوفان کے باعث ہونے والی موسلادھار بارشیں منگل تک جاری رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ اس علاقے سے تقریباً پانچ سو کلومیٹر شمال میں واقع ساحلی شہر ڈانانگ میں بھی سمندری طوفان سے نقصان ہوا ہے۔ اسی شہر میں آئندہ ہفتے ایشیا پیسفک اکنامک کوآپریشن کا اجلاس بھی منعقد ہونے جا رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے بھی ویتنام کے شمالی اور وسطی صوبوں میں سمندری طوفان آیا تھا جس سے درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔