یوگنڈا نے جنوبی سوڈان میں خانہ جنگی کے دوران صدر سلوا کیر کی حمایت پر مامور اپنی افواج کو واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔
یوگنڈا کی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے 2 ہزار فوجیوں کی واپسی سوموار سے شروع ہوجائے گی۔ کمپالا میں مسلح افواج کے سربراہ جنرل کاتمبا وامالا نے کہا ہے کہ جنوبی سواڈن سے اس کی افواج کی واپسی نومبر کے پہلے ہفتے تک مکمل ہو جائے گی۔
سوڈان میں صدر کیر اور اُن کے سابق معاون ریک ماچر کے درمیان دسمبر 2013ء میں لڑائی کے آغاز کے ساتھ ہی یوگنڈا نے اپنی افواج یہاں تعینات کردی تھیں۔ افواج کی واپسی دونوں رہنماؤں کے درمیان اگست میں ہونے والے امن معاہدے کے شرائط کے مطابق ہو رہی ہے۔
سوڈان میں 24 ماہ تک جاری رہنے والی اس خانہ جنگی میں ہزاروں لوگ مارے گئے اور تقریباً 20 لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا۔
امن معاہدے کے باوجود، ملک میں کشیدگی برقرار ہے اور حکومت اور باغیوں کے درمیان تصادم کا سلسلہ بھی جاری ہے؛ اور دونوں ہی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔
صدر کیر نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا کہ جنوبی سوڈان کو 28 ریاستوں میں تقسیم کردیا جائے گا، جبکہ ناراض عناصر کا کہنا ہے کہ یہ ان کی یکطرفہ کاروائی ہے۔
امن معاہدے کی شرائط کے مطابق، دونوں فریقوں کو نومبر میں ایک عبوری حکومت قائم کرنا ہے۔