برطانیہ میں پیٹرول بحران شدت اختیار کر گیا ہے جس کے بعد حکومت نے فوج کو ایندھن کی ترسیل کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔
برطانیہ میں ٹرک ڈرائیوروں کی بڑی تعداد میں کمی کے بعد گزشتہ چند ماہ کے دوران فلنگ اسٹیشنز تک ایندھن کی ترسیل متاثر ہوئی ہے۔
اختتام ہفتہ پر ایندھن کی فراہمی میں کمی کے انتباہ کے بعد برطانوی عوام افراتفری کا شکار رہی اور لوگ ایندھن بھروانے کے لیے گھنٹوں قطاروں میں انتظار کرتے رہے جس کے نتیجے میں ملک بھر کے بیشتر فلنگ اسٹیشنز پر ایندھن ختم ہو گیا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ سپلائی چین بحران کو حل کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے طور پر فوج کو اسٹینڈ بائے پر رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
ایندھن کے بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت کی جانب سے فوج کو متحرک کرنے کا اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب فلنگ اسٹیشنز تک ایندھن کا زیادہ اسٹاک پہنچ نہیں پا رہا۔
برطانیہ میں آزاد فیول ریٹیلرز کی نمائندہ پیٹرول ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک کے کچھ علاقوں میں 50 سے 90 فی صد تک فلنگ اسٹیشنز پر ایندھن ختم ہو چکا ہے۔
فیول انڈسٹری کا کہنا ہے کہ ملک میں فیول کی کوئی کمی نہیں بلکہ پمپس تک پیٹرول اور ڈیزل کی ترسیل کے مسائل ہیں۔
دوسری جانب حکومت مزدوروں کی کمی سے نمٹنے کے لیے پہلے ہی غیر ملکی ٹرک ڈرائیوروں کے لیے پانچ ہزار عارضی ویزے جاری کرنے، مسابقتی قوانین معطل کرنے اور سابق ڈرائیوروں کو انڈسٹری میں واپس لانے کے منصوبے کا اعلان کر چکی ہے۔
ایندھن کی ترسیل کو معمول پر لانے کے لیے حکومت کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں فوری طور پر فوجی ٹینکر ڈرائیورں کی محدود تعداد کو تیار رکھا جائے گا اور اگر ضرورت پڑی تو انہیں تعینات کیا جائے گا۔
برطانیہ کے وزیرِ کاروبار کواسی کورٹینگ نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ آنے والے دونوں میں انڈسٹری کی طلب معمول کی سطح پر پہنچنے کی امید ہے لیکن مناسب اور احتیاطی قدم اٹھانا درست ہے۔
ان کے بقول، اگر ضرورت پڑی تو عارضی طور پر فوجی اہلکاروں کی تعیناتی اضافی استطاعت کے ساتھ سپلائی چین فراہم کرے گی تاکہ مقامی سطح پر بڑھنے والی ایندھن کی طلب کے دباؤ کو کم کیا جاسکے۔
حکومت کا کہنا تھا کہ فوجی ٹینکر ڈرائیورز کی تعیناتی سے قبل انہیں سپلائی چین کے مسائل سے نمٹنے میں مدد کے لیے خصوصی تربیت دی جائے گی۔
علاوہ ازیں ایندھن کی ترسیل کے ذمہ داران، گیس اسٹیشنز اور ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ ٹرک ڈرائیوروں کی کمی کا سامنا ہے جب کہ نئے ڈرائیوروں کے لیے ایندھن کی نقل و حمل سے متعلق اضافی تربیت اور لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے۔
البتہ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ مخصوص ہیوی گڈ وہیکل (ایچ جی وی) لائسنسز کی بھی توسیع کر رہی ہے جو ڈرائیورز کو ایندھن کی نقل و حمل کی اجازت دیتی ہے، ان لوگوں کے لیے جن کے اجازت نامے آئندہ تین ماہ میں ختم ہونے والے ہیں۔
وزیرِ ٹرانسپورٹ گرانٹ شیپس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ فیول اسٹیشنز پر طلب کی کمی دیکھ رہے ہیں کیوں کہ ان کے بقول عوام اس پیغام پر عمل کر رہے ہیں کہ غیر ضروری ایندھن نہ خریدا جائے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔