مشرقی یوکرین میں روس کے حامی علیحدگی پسندوں نے یوکرین کی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر مار گرایا جس سے ایک جنرل سمیت 14 فوجی ہلاک ہو گئے۔
یوکرین کے عبوری صدر الیگزینڈر ٹرچینوف نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں بتایا کہ ’’دہشت گردوں‘‘ نے کندھے پر رکھے راکٹ رانچر سے داغے گئے ایک میزائل سے ہیلی کاپٹر کو سلیویانسک میں نشانہ بنایا۔
اس سے قبل یوکرین میں روس کے حامی ایک علیحدگی پسند رہنما نے کہا ہے کہ چار لاپتا یورپی مبصرین ان کی گروہ کی تحویل میں ہیں۔
باغیوں کے قبضہ کردہ شہر سلیویانسک کے خود ساختہ میئیر ویانسلیو پونوماریف نے جمعرات کو بتایا کہ گزشتہ پیر کو لاپتا ہونے والے مبصرین کی صحت اچھی ہے اور اُنھیں جلد رہا کیا جا سکتے ہیں۔
باغی رہنما کا کہنا تھا کہ انھوں نے یورپ میں تنظیم برائے سلامتی اور تعاون ’او ایس سی ای‘ کو متنبہ کیا تھا کہ مبصرین اس علاقے کا دورہ نا کریں مگر اس کے باوجود انھوں نے ایسا کیا۔
او ایس سی ای نے بدھ کو بتایا تھا کہ کہ 11 مزید مبصرین کو بھی اسی علاقے میں پکڑا گیا تھا مگر بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ مبصرین یوکرین میں قیام امن، سلامتی کے فروغ اور تناؤ کم کرنے کے مشن پر تھے۔
سوئٹزلینڈ کے وزیر خارجہ اور تنظیم برائے سلامتی اور تعاون کے سربراہ ڈیڈیر برک ہتلر نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ مبصرین کی تحویل سے ان کا کام متاثر ہوا ہے اور یہ یوکرین میں بحران پر قابو پانے کے لیے کی جانے والی عالمی کوششوں کو ’’سبوتاژ کرنے کے عمل‘‘ مترادف ہے۔
بدھ ہی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین نے یوکرین میں تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ جنگ بند کر کے مذاکرات شروع کریں۔
یوکرین کے سفیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا کہ یوکرین کے تمام حلقوں کی طرف سے نئے صدر کی حمایت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ عوام کی خواہش قومی یکجہتی ہے۔ انھوں نے روس پر زور دیا کہ ماسکو اُن کے ملک میں مداخلت روکے۔
یوکرین کے عبوری صدر الیگزینڈر ٹرچینوف نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں بتایا کہ ’’دہشت گردوں‘‘ نے کندھے پر رکھے راکٹ رانچر سے داغے گئے ایک میزائل سے ہیلی کاپٹر کو سلیویانسک میں نشانہ بنایا۔
اس سے قبل یوکرین میں روس کے حامی ایک علیحدگی پسند رہنما نے کہا ہے کہ چار لاپتا یورپی مبصرین ان کی گروہ کی تحویل میں ہیں۔
باغیوں کے قبضہ کردہ شہر سلیویانسک کے خود ساختہ میئیر ویانسلیو پونوماریف نے جمعرات کو بتایا کہ گزشتہ پیر کو لاپتا ہونے والے مبصرین کی صحت اچھی ہے اور اُنھیں جلد رہا کیا جا سکتے ہیں۔
باغی رہنما کا کہنا تھا کہ انھوں نے یورپ میں تنظیم برائے سلامتی اور تعاون ’او ایس سی ای‘ کو متنبہ کیا تھا کہ مبصرین اس علاقے کا دورہ نا کریں مگر اس کے باوجود انھوں نے ایسا کیا۔
او ایس سی ای نے بدھ کو بتایا تھا کہ کہ 11 مزید مبصرین کو بھی اسی علاقے میں پکڑا گیا تھا مگر بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ مبصرین یوکرین میں قیام امن، سلامتی کے فروغ اور تناؤ کم کرنے کے مشن پر تھے۔
سوئٹزلینڈ کے وزیر خارجہ اور تنظیم برائے سلامتی اور تعاون کے سربراہ ڈیڈیر برک ہتلر نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ مبصرین کی تحویل سے ان کا کام متاثر ہوا ہے اور یہ یوکرین میں بحران پر قابو پانے کے لیے کی جانے والی عالمی کوششوں کو ’’سبوتاژ کرنے کے عمل‘‘ مترادف ہے۔
بدھ ہی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین نے یوکرین میں تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ جنگ بند کر کے مذاکرات شروع کریں۔
یوکرین کے سفیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا کہ یوکرین کے تمام حلقوں کی طرف سے نئے صدر کی حمایت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ عوام کی خواہش قومی یکجہتی ہے۔ انھوں نے روس پر زور دیا کہ ماسکو اُن کے ملک میں مداخلت روکے۔