یوکرین کے عبوری وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ان کی فورسز مشرقی علاقے میں روس نواز باغیوں کے خلاف فوجی کارروائیاں جاری رکھیں گی۔
جمعرات کو سلوویانسک کے علاقے میں علیحدگی پسندوں نے حملہ کرنے کے علاوہ ایک ہیلی کاپٹر بھی مار گرایا تھا جس سے یوکرین کے کم ازکم 12 فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ مرنے والوں میں ایک جنرل بھی شامل تھا۔
جمعہ کو دارالحکومت کیئف میں صحافیوں سے گفتگو میں مائیخائیلو کووال کا کہنا تھا کہ فوج اس وقت تک اپنا مشن جاری رکھے گی جب تک علاقے میں امن و امان بحال نہیں ہو جاتا۔
کووال کا مزید کہنا تھا کہ فورسز نے ڈونٹسک شہر کے مغربی اور جنوبی حصوں کو علیحدگی پسندوں سے پاک کردیا ہے جب کہ ایسا ہی اقدام لوہانسک کے شمالی علاقے میں بھی کیا گیا۔
ادھر امریکہ میں وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان جے کارنی کا کہنا ہے کہ جمعرات کو ہونے والے حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ علیحدگی پسندوں کو "جدید ہتھیاروں اور دیگر بیرونی امداد" حاصل ہے۔
امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے جمعرات ہی کو اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں انھیں یوکرین میں جاری اس تشدد پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا۔
انھوں نے ایسی اطلاعات کا بھی تذکرہ کیا جن کے مطابق روس کے علاقوں سے غیر ملکی جنگجو یوکرین میں داخل ہو رہے ہیں۔
یوکرین کے مشرقی علاقوں میں روس نواز علیحدگی پسند ماسکو سے الحاق کے لیے مسلح کارروائیاں کرتے آ رہے ہیں جب کہ ایک روز قبل ہی یوکرین کے نو منتخب صدر پیٹرو پوروشنکو کی طرف سے بھی یہ بیان سامنے آیا تھا کہ "دہشت گردوں" کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔
جمعرات کو سلوویانسک کے علاقے میں علیحدگی پسندوں نے حملہ کرنے کے علاوہ ایک ہیلی کاپٹر بھی مار گرایا تھا جس سے یوکرین کے کم ازکم 12 فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ مرنے والوں میں ایک جنرل بھی شامل تھا۔
جمعہ کو دارالحکومت کیئف میں صحافیوں سے گفتگو میں مائیخائیلو کووال کا کہنا تھا کہ فوج اس وقت تک اپنا مشن جاری رکھے گی جب تک علاقے میں امن و امان بحال نہیں ہو جاتا۔
کووال کا مزید کہنا تھا کہ فورسز نے ڈونٹسک شہر کے مغربی اور جنوبی حصوں کو علیحدگی پسندوں سے پاک کردیا ہے جب کہ ایسا ہی اقدام لوہانسک کے شمالی علاقے میں بھی کیا گیا۔
ادھر امریکہ میں وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان جے کارنی کا کہنا ہے کہ جمعرات کو ہونے والے حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ علیحدگی پسندوں کو "جدید ہتھیاروں اور دیگر بیرونی امداد" حاصل ہے۔
امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے جمعرات ہی کو اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں انھیں یوکرین میں جاری اس تشدد پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا۔
انھوں نے ایسی اطلاعات کا بھی تذکرہ کیا جن کے مطابق روس کے علاقوں سے غیر ملکی جنگجو یوکرین میں داخل ہو رہے ہیں۔
یوکرین کے مشرقی علاقوں میں روس نواز علیحدگی پسند ماسکو سے الحاق کے لیے مسلح کارروائیاں کرتے آ رہے ہیں جب کہ ایک روز قبل ہی یوکرین کے نو منتخب صدر پیٹرو پوروشنکو کی طرف سے بھی یہ بیان سامنے آیا تھا کہ "دہشت گردوں" کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔